اسلام آباد (این این آئی)یوٹیلیٹی سٹورز اپنی کارکردگی اور حکومتی سرپرستی سے خسارے سے نکل کر سب سے بڑا ٹیکس ادا کرنے والا ادارہ بن گیا،سال18ـ2017ء میں ادارے کی 5.46 ارب کی انونٹری تھی ،مئی 2020 تک یوٹیلیٹی اسٹورز کی انونٹری 15 ارب روپے تک پہنچ گئی،سال 2017ـ18ء میں ادارہ کو 6.64 ارب روپے کے خسارے کا سامنا تھا۔
سال 2018ـ19ء میں میں ادارے کے ذمہ وینڈرز کے 10.28 ارب روپے واجب الادا تھے،جون 2020ء تک ادارے کے ذمے وینڈرز کے 3.49 ارب روپے واجب الادا ہیں،وزیراعظم نے 8 جنوری 2020ء کو پرائم منسٹرز ریلیف پیکج کا اجراء کیا،ریلیف پیکج کے تحت ادارے کو اشیائے خوردونوش کی خریداری کے لیے پانچ ارب روپے جبکہ ایک ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ،ریلیف پیکیج کا مقصد عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنا تھا،پرائم منسٹر ریلیف پیکج کے پہلے فیز میں17 اپریل 2020 تک پانچ بنیادی اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دی گئی،رمضان المبارک میں ریلیف پیکج پانچ بنیادی اشیائے ضروریہ سے بڑھا کر 19 اشیاء تک کردیا گیا،کووناء کے دوران عوام کو رمضان ریلیف پیکج کے تحت سبسڈی دی گئی،ماہ مبارک میں ادارے نے 22 ارب روپے کی ریکارڈ سیل کی،حکومتی سرپرستی کی وجہ سے ادارے کی سیلز 300 ملین روپے سے بڑھ کر 6 ارب روپے تک ہوگئی، گزشتہ چھ ماہ میں ادارے نے 29.8 ملین گھرانوں کو اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنایا،مالی سال 19۔2018ء میں ادارے کی کل سیل 9 ارب روپے تھی، مالی سال 2019ـ20ء میں ادارے نے 50.83 ارب روپے کی سیل کی ،جولائی 2019ء سے مئی 2020ء تک ادارے نے 7.09 ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا۔