کراچی (این این آئی) کاروباری ہفتے کے آغاز پر سرمایہ کاروں کی جانب سے دھڑا دھڑ شیئرز فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ملکی تاریخ کی ایک دن میں سب سے بڑی مندی، اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور کے ایس ای100انڈیکس 2100سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 36112پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا۔گراوٹ کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کو 45منٹ کا وقفہ لینا پڑا جس کے بعد ٹریڈنگ معمول پر آگئی
لیکن مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ سے نہ نکل سکی اور ٹریڈنگ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس38ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 1160.72پوائنٹس کی کمی سے37058.95پوائنٹس کی سطح پرآگیااسی طرح کے ایس ای30انڈیکس بھی698.72پوائنٹس کی کمی سے16686.68پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 682.79پوائنٹس کی کمی سے25875.06پوائنٹس پربندہوا۔ گزشتہ روزمجموعی طور پر360کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جس میں سے125کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ218 میں کمی جبکہ17 میں استحکام رہاجب کہ 60.55فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو ایک کھرب84ارب7کروڑ16لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 69کھرب72ارب58کروڑ5لاکھ روپے کی سطح پر آگئی۔ پیر کو 30کروڑ79لاکھ60ہزار شیئرز کاکاروبار ہوا جوجمعہ کے مقابلے میں 6کروڑ35لاکھ 5ہزار شیئرززائد ہے۔قیمتوں میں اتارچڑھاؤ کے حساب سے فلپ موریس کے حصص کی قیمت 48.99روپے کے اضافے سے1948.98روپے اورلکی سیمنٹ کے حصص کی قیمت 36.72روپے اضافے سے566.47روپے ہوگئی۔جب کہ نمایاں کمی کے لحاظ سے نیسلے پاکستان کی قیمت 496.50روپے کمی سے7203روپے اورکولگیٹ پامولو کے حصص کی قیمت167.99روپے کمی سے 2232روپے ہوگئی۔
نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے فوجی سیمنٹ،بینک آف پنجاب،میپل لیف،کے الیکٹرک،ٹی آر جی پاکستان،ہیسکول پٹرول،یونٹی فوڈز،پاک انٹر بلک،پایونیئر سیمنٹ اورڈی جی خان سیمنٹ کے شیئرز سرفہرست رہے۔سیکورٹیز ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے اعلامئے کے مطابق پریشان کن صورتحال میں مداخلت کے رولز کا استعمال کرتے ہوئے پیر کو ٹریڈنگ معمول پر لایا گیا مزکورہ قوانین کے مطابق کے ایس ای30انڈیکس4فیصد سے زائد گرنے کی صورت میں 45منٹ کا وقفہ کیا جاتا ہے۔