اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کی ذیلی کمیٹی کو بتایاگیا ہے کہ گردشی قرضہ 2023 تک ختم ہو جائیگا۔ جمعہ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینٹر شبلی فراز کی زیر صدارت ہوا جس میں تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات اور ریکوریز پر بریفنگ دی گئی۔
حکام پاور ڈویژن نے بتایاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران نقصانات کی شرح میں 0.61 فیصد بہتری آئی ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات اور ریکوریز کے اعدادوشمار گمراہ کن ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریکوریز کے اعدادوشمار میں فیول پرائس اور دیگر چیزیں شامل ہیں، جس شرح سے ایک سال میں نقصانات کم ہوئے کیا گردشی قرضہ 2023 تک ختم ہو جائیگا۔ٹیکنیکل ایڈوائزر نیپرا حسنین ضیغم نے کہاکہ کمپنیوں کے ان اعداد وشمار کے تحت گردشی قرضہ کم نہیں ہوسکے گا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ کمپنیوں کی نااہلی کے باعث عوام فیول پرائس کی قیمت بھگت رہے ہیں۔پاور ڈویژن کے حکام نے اعتراف کیاکہ گردشی قرضہ 1660 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈز تک تبدیل نہیں کیے گئے۔ سینیٹر نعمان وزیر نے کہاکہ نیپرا کو چاہئے تھا کہ کمپنیوں کو بہتری کی ہدایت جاری کرتے۔ انہوں نے کہاکہ نیپرا نے کمپنیوں کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیتا ہے۔ شبلی فراز نے کہاکہ پاور ڈویڑن کی جانب سے پلاننگ نظر آئی ہے نہ کوئی ایف شنسی نظر آئی ہے،اس تمام صورتحال کے بعد کیا وزارت پاور کی کوئی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر بہتری نہیں آرہی تو عوام پاور ڈویڑن افسران کی تنخواہوں کے پیسے کیوں دے۔