پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

درآمدات میں کمی سے 330 ارب روپے کا نقصان ہوا، ایف بی آرکا بڑا اعتراف

datetime 5  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے دعویٰ کیا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی نصف کے دوران درآمدات میں 6 ارب ڈالر کمی سے اسے ٹیکس وصولیوں میں 330 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ایف بی آر یہ نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب اسے ٹیکس وصولیوں کی ہدف میں بڑی ناکامی پر ہدف تنقید نشانہ بنایا جارہا ہے۔ درآمدات میں کمی اور معاشی سرگرمیوں میں سست روی کی وجہ سے

ہونے والے ٹیکس شارٹ فال کی وجہ سے آئی ایم ایف کی جانب سے نصف مالی سال کے لیے دیا گیا 2.198 ٹریلین روپے کا ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہیں ہوسکا۔ یہ مسلسل دوسری بار ہے جب ایف بی آر نصف سال کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہیں کرسکا۔ اس بار شارٹ فال 115 ارب روپے رہا۔ایف بی آر کے برعکس حکومت ایک بار پھر مالی سال کے ابتدائی نصف کاپرائمری بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ درآمدات میں ہر ایک ارب ڈالر کی کمی پر ٹیکسوں کی مد میں 56 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔بیان کے مطابق 5 ماہ کے دوران دارآمدات میں 5 ارب ڈالر سے زائد کی کمی سے اگرچہ جاری کھاتوں کے خساے کی صورتحال میں بہتری آئی تو دوسری جانب اس سے حکومتی ذرائع آمدن متاثر ہوئے۔ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا نومبر جاری کھاتے کا خسارہ 73 فیصد کمی سے 1.82 ارب ڈالر رہا۔ تاہم اسی عرصے کے دوران 280 ارب روپے کے شارٹ فال کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ 6 ماہ کے دوران کرنٹ اکانٹ خسارہ 6 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہا مگر اس سے ایف بی آر کے ریونیو میں 336 ارب روپے کی کمی بھی واقع ہوئی۔جولائی تا دسمبر کے عرصے کے لیے دو بار نظرثانی کے بعد ایف بی آر کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2.367 روپے مقرر کیا گیا تھا مگر ابتدائی طور پر ٹیکس وصولی 2.083 ٹریلین روپے رہی۔ اس طرح ٹیکس ریونیو ہدف سے 284 ارب روپے کم رہا۔ایف بی آر ذرائع نے بتایاکہ گذشتہ برس مئی میں قرضہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف بھی درآمداتی حجم محدود ہونے سے

ٹیکس ریونیو پر ہونے والے اثر کا اندازہ نہیں کرسکا تھا۔ اس کے بجائے آئی ایم ایف کو امید تھی کہ روپے کی قدر میں کمی اور افراط زر سے ٹیکس مشینری کو آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے نصف میں ٹیکس وصولیاں گذشتہ برس کے مقابلے میں اب بھی 16.3فیصد زیادہ ہیں۔ 2015-16 کے بعد یہ سب سے زیادہ گروتھ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…