لاہور( این این آئی )فیڈرل بورڈ آف ریو نیو نے اعتراف کیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹیکس ریوینیو 114 ارب روپے کے ہدف کو مکمل نہیں کرپایا ہے،جولائی سے دسمبر 2019 کے درمیان بہت بڑا ریوینیو نقصان ہوا ہے جس کی وجہ درآمدات میں کمی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق درآمدات میں 5 ارب ڈالر تک کی کمی سے ایک جانب کرنٹ اکائونٹ خسارے کی صورتحال میں بہتری آئی ہے تاہم دوسری جانب حکومت کے لیے ریوینیو وسائل میں کمی کا سبب بھی بنے ہیں۔ایف بی آر کے مطابق ہر ایک ارب ڈالر کی کمی کی
وجہ سے تقریباً 56 ارب روپے کے ٹیکسز کا نقصان ہوا ہے اور حساب کیا جائے تو تقریباً 280 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔درآمدی ٹیکس وصولیوں میں بڑے پیمانے پر کمی کے باوجود ، بنیادی طور پر سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی وصولی میں بہتری کی وجہ سے یہ کمی 114 ارب روپے رہی۔ایف بی آر کے مطابق گھریلو صارفین سے ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں اور ٹیکس ادارت اس سال درآمدی ٹیکسوں پر اپنے ٹیکس انحصار کو 56 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک لے جانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔