کراچی(این این آئی) پاکستان آڈٹ اینڈ اکانٹس نے پی آئی اے میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کی غیر قانونی تعیناتی، ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو اضافی الائونس اور خواتین عملے کو ہراساں کرنے کے انکشاف کے بعد چھان بین شروع کردی ہے۔پی آئی اے ذرائع کے مطابق قومی ایئر لائن میں
اعلی ترین انتظامی سطح پر بے قاعدگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے جس پر پاکستان آڈٹ اینڈ اکائونٹس نے ایوی ایشن ڈویژن سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ائیرمارشل ارشد ملک کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے تعیناتی پر قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، پاک فضائیہ سے ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو غیر قانونی طور پر اضافی لاکھوں روپے کے الانس اور فوائد دئیے گئے اور پی آئی اے ملازمین کو نظر انداز کیا گیا، اسی طرح پی آئی اے مدینہ اسٹیشن پر جعلی ڈگری کے باوجود ایک افسر کو تعینات کیا گیا اور اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ پی آئی اے کی خاتون اہلکار کو ہراساں کیا گیا۔اس حوالے سے پاکستان آڈٹ اینڈ اکائونٹس نے ایوی ایشن ڈویژن کے سامنے 7 معاملات پر سوال اٹھائے ہیں، پاکستان آڈٹ 17 دسمبر سے پی آئی اے ریکارڈ کا آڈٹ شروع کرے گا۔پی آئی اے کے ترجمان نے اس ضمن میں بتایا کہ پاکستان آڈٹ اینڈ اکائونٹس کے حکام کے ساتھ اس معاملے پر بات ہورہی ہے، پی آئی اے تمام ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو فراہم کردے گی۔