ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ودہولڈنگ ایجنٹس و ٹیکس دہندگان پر جرمانے کی شرح میں اضافہ، ایف بی آر متحرک ،چھاپہ مارنے سے روکنے والوں کیخلاف بڑا قدم اٹھا لیا گیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2019 |

کراچی(این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے تمام فیلڈ فارمشنز کو حکومت کیلیے ٹیکس اکٹھا نہ کرنے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس،ٹیکس چوری کے کیسوں میں چھاپہ  مارنے والی ایف بی آر کی ٹیم کو دفاتر و عمارتوں اور کاروباری مقامات پر داخلے سے روکنے اور ریکارڈ تک رسا ئی نہ دینے والے ٹیکس دہندگان، ویلتھ اسٹیٹمنٹس وری کنسیلئیشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے سمیت دیگر خلاف ورزیوں پر

اضافہ شدہ شرح سے جرمانے عائد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ایف بی آر کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ فنانس ایکٹ 2019 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 182 میں متعدد ترامیم تجویز کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس اکٹھا نہ کرنے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس کیلیے جرمانے کی شرح  25  ہزار روپے سے بڑھا کر 40ہزار روپے کی گئی ہے۔اسی طرح اپنے انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ ویلتھ اسٹیٹمنٹس اور ری کنسلیئیشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے والے ٹیکس دہندگان پر جرمانوں کی شرح 20 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کی گئی ہے جبکہ رجسٹریشن نہ کروانے پر جرمانے کی شرح 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپے،اور اگر ایک ٹیکس اییر کے دوران زیادہ مرتبہ انکم ٹیکس ریٹرن میں غلطی‎ کی وجہ سے درستی کرنے پر جرمانے کی شرح 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کی گئی ہے۔کمشنر ان لینڈ ریونیو کو انسپکشن و چھاپے کیلیے کاروباری جگہ میں داخل ہونے سے روکنے اور کاروباری جگہ پر ریکارڈ تک رسائی نہ دینے پر جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 50ہزار روپے کی گئی ہے اور اگر کوئی ٹیکس دہندہ ٹیکس اپنی اصل آمدن چھپاتا ہے یا ٹیکس گوشواروں میں غلط آمدنی ظاہر کرتا ہے تو اس کیلیے جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردی گئی ہے۔اسی طرح جو ود ہولڈنگ ایجنٹس ٹیکس ود ہولڈ کرکے قومی خزانے میں جمع نہیں کروائیں گے ان پر جرمانے 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 40 ہزار روپے کیے گئے ہیں اسی طرح انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 114 کے تحت انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں پر جرمانے کی شرح کی حد 20ہزار روپے یومیہ سے بڑھا کر 40ہزار روپے یومیہ کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے فیلڈ فارمشنز و دیگر مجاز اتھارٹیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مذکورہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اورخلاف ورزی کے مرتکب ذمے داران کو نئے اضافہ شدہ ریٹس کے مطابق جرمانے کیے جائیں اور جرمانوں کی ریکوری کو بھی یقینی بنایا جائے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…