کراچی (این این آئی)موجودہ حکومت آمدنی بڑھانے اور اخراجات کم رکھنے میں ناکام ہوگئی، جس کے باعث مارکیٹ سے اربوں روپے کے نئے قرضے بھی حکومت کے اخراجات پورے نہیں کر سکے، ایک ہفتے میں 96 ارب روپے کے نئے نوٹ چھا پنے پڑگئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے دسمبر کے پہلے ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 95 ارب 98 کروڑ 23 لاکھ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے،
جس کے باعث مارکیٹ میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت اس دوران 95 ارب 97 کروڑ 90 لاکھ روپے کے اضافے سے 56 کھرب 57 ارب 42 کروڑ 49 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی۔رواں مالی سال اب تک حکومت کی طرف سے مجموعی طور پر 338 ارب 37 کروڑ 43 لاکھ روپے مالیت کے نوٹ جاری کیے جا چکے ہیں،جو گزشتہ مالی سال اس عرصے سے 84 فیصد زیادہ ہیں،جبکہ رواں مالی سال اب تک حکومت بجٹ اخراجات پورے کرنے کیے لیے کرنسی مارکیٹ سے مجموعی طور پر تقریبا 600 ارب روپے قرض بھی لے چکی ہے۔اقتصادی ماہرین کے مطابق حکومت آمدنی کے مطابق خرچ کرنے کی بجائے اخراجات پورے کرنے کے لیے نئے نوٹ چھاپنے شروع کر دیتی ہیجو مہنگائی کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔ موجودہ حکومت آمدنی بڑھانے اور اخراجات کم رکھنے میں ناکام ہوگئی، جس کے باعث مارکیٹ سے اربوں روپے کے نئے قرضے بھی حکومت کے اخراجات پورے نہیں کر سکے، ایک ہفتے میں 96 ارب روپے کے نئے نوٹ چھا پنے پڑگئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے دسمبر کے پہلے ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 95 ارب 98 کروڑ 23 لاکھ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے، جس کے باعث مارکیٹ میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت اس دوران 95 ارب 97 کروڑ 90 لاکھ روپے کے اضافے سے 56 کھرب 57 ارب 42 کروڑ 49 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی۔