اسلام آباد(آن لائن) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ مالی خسارہ جی ڈی پی کے1.4 فیصد سے کم ہوکر0.7 فیصد رہ گیا، ملکی معیشت میں گزشتہ5 ماہ میں بہتری آئی ہے، بلوم برگ نے بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو سب سے بہترین مارکیٹ قرار دیا، موڈیزکی رپورٹ سے ساری دنیا کومعلوم ہوگیا کہ پاکستان میں کیا اصلاحات کی گئیں، پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری آرہی ہے۔
انہوں نے وفاقی وزیر حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر مبشر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ میں ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ پانچ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوئی۔ مالی خسارا اور تجارتی خسارا کم ہورہا ہے۔ مالی خسارہ جی ڈی پی کے1.4 فیصد سے کم ہوکر0.7 فیصد رہ گیا۔ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستان کی اکنامک پرفارمنس کو سراہا ہے۔اے ڈی بی نے پاکستان کی پرفارنس میں بہتری دیکھ کرپروگرام میں 3 ارب ڈالرکا اضافہ کیا۔ ملک کی برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ آئی ایم ایف کی ٹیم یہاں آئی اور پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کو دیکھا۔ آئی ایم ایف ٹیم نے کہا کہ پاکستان نے اپنے وعدے بخوبی پورے کیے۔ حفیظ شیخ نے کہا کہ موڈیز نے اپنی ریٹنگ میں پاکستان کو منفی سے مستحکم قرار دیا ہے۔ موڈیزکی رپورٹ سے ساری دنیا کومعلوم ہوگیا کہ پاکستان میں کیا اصلاحات کی گئی ہیں۔گزشتہ پانچ ماہ میں برآمدات میں 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہم چاہتے ہیں ہماری ایکسپورٹس بڑھیں اور کاروباری طبقے کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ رواں مالی سال کے پہلے5 ماہ میں پاکستان کی برآمدات میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں تقریباً 236 فیصد اضافہ ہوا۔ تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1 ارب ڈالرکے قریب سرمایہ کاری ہوئی۔29 نومبر تک پورٹ فولیو سرمایہ کاری ایک ارب 41 کروڑ ڈالر رہی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ 40 ہزار کی سطح عبور کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں آنے میں اچھا محسوس کررہے ہیں۔ بلوم برگ نے بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو سب سے بہترین مارکیٹ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریونیو میں پچھلے سال کی نبست 16 فیصد اضافہ ہوا۔ حکومتی اخراجات پر زبردست کنٹرول رکھا جا رہا ہے۔کسی کو کوئی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں دی جارہی ہے۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ 40 ہزار کی سطح عبور کرچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ذخائرناصرف مستحکم رہے بلکہ اس میں اضافہ ہوا۔ ہم چاہتے ہیں اس ملک میں نوکریاں ملیں، روز گار کے مواقع پیدا ہوں۔ نان ٹیکس ریونیو میں 5 ماہ میں 100 فیصد سے بھی زیادہ اضافہ ہوا۔ ٹیکس ریونیو میں پچھلے سال کی نسبت 16 فیصد اضافہ ہوا۔ کاروباری طبقے کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دے رہے ہیں۔ کم آمدنی والے افراد کو تعمیرات کیلئے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ رضوان عباسی