لاہور/کراچی (این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت برآمد کنندگا ن کو رعایتی بنیادوں پر اضافی 300ارب روپے کی فراہمی کے حوالے سے اعلان کی مکمل تفصیلات سے آگاہ کرے ،برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی اور برآمدات کی صلاحیت کو پروان چڑھانے کیلئے
ڈی ایل ٹی ایل کے کلیمز کی فوری ادائیگیاں کی جائیں ،ماضی کی حکومت نے برآمدات بڑھانے پر تین سے چھ فیصد مراعات کا اعلان کیا لیکن اس مد میں بھی ایک روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی ۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اسلم طاہر نے ہاتھ سے بنے قالینوںکی صنعت کو درپیش مسائل کے حوالے سے دونوں سرکلرز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ، ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمیں شیخ عامر خالد ، سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک،سینئر ممبرریاض احمد، سعید خان،محمد اکبر ملک ،میجر (ر) اخترنذیر اور دیگر بھی موجود تھے ۔ چیئرمین اسلم طاہر نے کہا کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی صنعت موجودہ حالات میں بے پناہ مشکلات کا شکار ہے جسے حکومتی سرپرستی کی اشد ضرورت ہے ۔ تمام ایسے شعبے جن میں دیہاتوں اور خصوصاً خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آتے ہوں انہیں خصوصی مراعات دی جانی چاہئیں۔ اگر حکومت ہماری سرپرستی کرے تو اس سے نہ صرف ہاتھ سے بنے قالینوں کی دم توڑتی صنعت کو دوبارہ پائوں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے بلکہ وزیر اعظم کے وژن کے مطابق دیہی علاقوں میں روزگار کی فراہمی کا انقلاب لایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ حکومت اور مرکزی بینک برآمدکنندگان کورعایتی بنیادوں پر اضافی 300ارب فراہم کریں گے لیکن اس کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں جس کی وضاحت کی جائے اور مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان سے مشاورت کی جائے۔حکومت اس طرح کے اقدامات اٹھائے جس سے برآمد کنندگان کو کاروبار میں توسیع کیلئے آسانی سے سرمایہ اور فنڈز میسر آ سکیں ،کارپٹ انڈسٹری کے ڈ ی ایل ٹی ایل کی مد میں واجب ادالا کلیمز کی بلا تاخیر ادائیگیاں کی جائیں ۔