لاہور(این این آئی) چیئرمین پاکستان ٹیکس فورم ذوالفقار خان نے کہا ہے کہ حکومت کے اخراجات اورآمدن میں وسیع خلیج ہے اور اسے ختم کئے بغیر ملک ترقی کر سکتا ہے او رنہ عام آدمی کوریلیف دیا جاسکتاہے ،72سالوں میں ٹیکس کلچر کو پر موٹ نہ کر کے جہاں حکومت نے اپنا نقصان کیا وہیں ایف بی آر کا ادارہ بھی اپنی صلاحیتیں منو انے میں نا کام رہا ہے۔وفد سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کی رپورٹ نے ایف بی آ ر کی کار کر دگی کو واضح کر دیا ہے جو کہ حکومت شر مند گی کا با عث ہے۔رپور ٹ کے مطابق 47لاکھ این ٹی این ہو لڈرز ہیں،13لاکھ افراد ٹیکس گو شوارے جمع کرواتے ہیں۔
اوران میں سے بھی 11لاکھ لوگ ریٹرنز کیساتھ ٹیکس دیتے ہیں،سیلز ٹیکس میں ڈھا ئی لا کھ لو گ رجسٹر ڈہیںجن میں سے صرف 47ہزار افراد ٹیکس ادا کر تے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اگر غیر ملکی قر ضے اور سود کی ادا ئیگی ہی قوم کا مقدر بنا رہا تو ہم کبھی بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں ہو سکتے ۔حکومت آج بھی سسٹم کو درست کر کے ٹیکس اکٹھے کرنے کے اہداف کو پورا کر سکتی ہے۔ حکومت تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر کے صرف ایک ٹیکس کے ذریعے 10دس ہزار ارب روپے با آسانی اکھٹے کر سکتی ہے اور مہنگائی کو پچاس فیصد کم کیا جا سکتاہے جس سے آج عام آدمی بری طرح متاثر ہے۔