لاہور( این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ اگرحکومت شٹر ڈائون ہڑتال کیلئے دی جانے والی تاریخ سے قبل لالی پا پ دینے کی بجائے بامقصدمذاکرات کرے تو بات چیت کے دروازے کھلے ہیں ،موجودہ حالات میںکاروبارچلانامحال ہوگیا ہے اور تاجروںکے پاس سوائے ہڑتال پر جانے کے کوئی آپشن باقی نہیںبچا ،اپنے جائز مطالبات منوانے کیلئے ملک بھر کے
تمام تاجر متحد ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے 29اور30ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍاکتوبر کی دی جانے والی ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے مختلف مارکیٹوں کے عہدیداروں سے رابطے کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ فیڈرل بورڈآف ریو نیو تاجروں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کی دیرینہ پالیسی کوترک کرے کیونکہ اس کے بغیر مذاکرات کو نتیجہ خیزنہیںبنایا جاسکتا۔ حکومت کی ناقص پالیسیوں، مہنگائی اور خوف و ہراس کی فضاء کی وجہ سے مارکیٹوں میںکاروبارنہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے اورتاجراپنی دکانیں مالکان کو واپس کر رہے ہیں ۔سرمایہ کاروںنے اپناکروڑوں روپے کا سرمایہ نکال لیا ہے جس سے مارکیٹوںمیں معاشی سر گرمیاںمنجمدہیں ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ تاجروںنے کبھی بھی ٹیکس دینے سے انکار نہیں کیا لیکن ہم ایف بی آر کی خواہشات کے مطابق بوجھ نہیں اٹھا سکتے،فکس ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط پرنتیجہ خیزمذاکرات کیبغیر شٹر ڈائون ہڑتال کی کال واپس نہیں لی جائے گی اور تاجراپنے مطالبات منوانے کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔