اسلام آباد(آن لائن) وفاقی دارالحکومت میں لگایا گیا 15 ارب روپے کا سیف سٹی پراجیکٹ مکمل طور پر ناکام ہو گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کی مشترکہ رپورٹس میں سیف سٹی کو بے یارو مدد گار اور بے اثر پراجیکٹ قرار دے دیا گیا ہے۔سیف سٹی پراجیکٹ کا آغاز سال 2016 میں کر دیا گیا تھا لیکن تاحال چینی کمپنی اس
منصوبے کو مکمل نہیں کر سکی۔ چینی کمپنی کی جانب سے گزشتہ 3 سالوں میں 6 مرتبہ کام مکمل کرنے کی مختلف تاریخیں دی گئیں لیکن تاحال کام ادھورا ہے۔حکومتی رپورٹس کے مطابق 65 ملین ڈالر کی ادائیگی جو منصوبے کا 55 فیصد بنتا ہے منصوبہ شروع ہونے کے بعد ایک ہفتہ میں کر دی گئی تھی اور اب تک 95 فیصد ادائیگی کی جا چکی ہے لیکن کمپنی مزید رقم کا مطالبہ کر رہی ہے جبکہ منصوبے میں اب تک 50 فیصد سے زائد کام باقی ہے۔ذرائع کے مطابق سیف سٹی پراجیکٹ میں اب تک لگائے گئے کیمروں میں سے آدھے سے زیادہ کیمرے ناکارہ ہو چکے ہیں اور کسی بھی ادارے کے پاس خراب کیمروں کا اعداد و شمار موجود نہیں ہے۔ جو کیمرے کام کر رہے ہیں ان میں رات کو دیکھنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔کوئی بھی ادارہ سیف سٹی پراجیکٹ کی ملکیت لینے کو تیار نہیں ہے۔وفاقی دارالحکومت کے شہری مکمل طور پر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ پولیس پر ہونے والے حملوں کے تاحال ملزمان گرفتار نہیں ہو سکے جبکہ شہر میں جرائم کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔