اسلام آباد( آن لائن )ملک میں غیریقینی معاشی سرگرمیوں کے پیش نظر گندھارا نسان لمیٹڈ نے گاڑی ڈاٹسن اسمبل کرنے کے فیصلے سے متعلق نظر ثانی شروع کردی۔جی ایل ایل نے کہا کہ وہ موجودہ صورتحال میں گاڑیاں بنانے کا عمل جاری نہیں رکھ سکتے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ شرح مبادلہ کو دیکھتے ہوئے کمپنی کے لیے اپنے منصوبے کو جاری رکھنا بہت مشکل ہے۔جی این ایل کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس منصوبے سے متعلق چیلنجز سے قطع نظر ملک میں آٹو موبائل مارکیٹ کی ابتر صورتحال نے بھی ہمیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے مجبور کیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں ملک کی غیر اطمینان بخش اقتصادی صورتحال، شرح سود میں اضافے اور کمزور ذرمبادلہ کی شرح کی وجہ سے اپنے پروگرام کی ٹائم لائن کو دوبارہ ترتیب دینا ہے۔خیال رہے کہ نسان گاڑی بنانے والی کمپنی نے آئندہ 4 برس کے لیے پاکستان میں 6 ارب 50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا تھا جس کا مقصد پاکستان میں 1200cc ڈاٹسن کراس کو اسمبل کرنا تھا جبکہ اس پروگرام کا آغاز سال 2020 سے ہونا تھا۔جی این ایل حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ہونے والی کمی کی وجہ سے بھی اس منصوبے کے امکانات کم ہوئے ہیں جبکہ اضافی کسٹم ڈیوٹی، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور شرح سود میں اضافے سے منصوبے کو مزید نقصان پہنچا۔