بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

ہمارے پاس مسائل کا حل ہے نہ مہنگائی کنٹرول کرسکتے ہیں،گورنر اسٹیٹ بینک نے ہاتھ کھڑے کر دئیے‎

datetime 8  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(صباح نیوز)گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنا مرکزی بینک کا کام نہیں ہے اور نہ ہی سارے مسائل کا حل ہمارے پاس ہے،ہم برآمدات ،چھوٹے اور درمیانے درجے (ایکسپورٹ اور ایس ایم ای)سکے کا کاروبار سے متعلق پالیسی لاسکتے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزلاہور میں ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہورمیں کاروباری برادری کے ساتھ ملاقات میں کیا۔رضا باقر نے کہا کہ برآمدات (ایکسپورٹ) اور برآمد کنندگان (ایکسپورٹرز) کے کاروبار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ برآمدات میں 10سے 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام لانا ہماری ترجیح ہے۔ملک کی پائیدار ترقی نجی شعبہ کی بڑھوتری(گروتھ)سے ہی ممکن ہے۔ہم چاہتے ہیں نجی شعبے کے کاروبار بڑھے،منافع بڑھے اور روزگار میں بھی اضافہ ہو۔گونر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پبلک سیکٹر سے اگر نجی شعبے کو کوئی مسئلہ ہو تو ان رکاوٹوں کو دور کریں گے۔نجی شعبے کو اصول وضوابط کے مطابق کام کرنا چاہیے۔مقابلے کے رجحان کو برقرار رکھنا ہماری ترجیح ہے اس کے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی ۔انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ ریٹ کی پالیسی بناتے وقت سپلائی اور ڈیمانڈ کی نقل وحمل کا خیال رکھا جاتا ہے۔ کاروبار میں پائیدار گروتھ لانا ہماری ترجیح ہے۔رضاباقر نے کہا کہ 6ماہ سے پہلے کی صورت حال سے اب حالات بہتر ہیں، ادھار کی قسطوں کو پورا کرنے کے لیے ڈالر موجود نہیں تھے،جب خزانہ ختم ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوتا ہے،کاروبار ختم ہو جاتا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اصلاحات لائے ہیں۔

آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا ہے،آئی ایم ایف کی وجہ سے غلط چیزیں نہیں ہوتیں ۔ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ سسٹم میں لایا گیا ہے جو پہلے فکس تھا۔انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای کی گروتھ ترجیح ہے، اسٹیٹ بینک کی ایس ایم ای،مانیٹری پالیسی، شرح سود،نجی سرمایہ کاری کے حوالے سے کاروباری برادری کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔رضا باقر نے کہا کہ کاروباری برادری کواگر بینکوں کی وجہ سے کوئی بھی دقت ہے تو اسٹیٹ بینک ان کو حل کرے گامگر یہ بات ہر کسی کو مد نظر رکھنی چاہیے کہ دستاویزی معیشت ہماری ترجیح ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…