لاہور( این این آئی) ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 50فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ 4 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔اعداد و شمار کے مطابق ایف ڈی آئی گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 3 ارب 47 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 73 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہی۔
یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے جب حکومت بڑی مالی اور مالیاتی ضروریات، کمزور اور غیرمتوازن ترقی کے سخت اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے۔سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کے باعث ملک میں سب سے بڑے سرمایہ کار چین سے مالی سال 18 کے 2 ارب ڈالر کے مقابلے میں سرمایہ کاری کم ہو کر مالی سال 19 کے دوران 54 کروڑ ڈالر رہی۔دوسری جانب اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں امریکہ سے مالی سال 18 کے دوران 15 کروڑ 50 لاکھ ڈالر آئے جبکہ مالی سال 19 کے دوران 57 کروڑ 50 لاکھ ڈالر واپس گئے کیونکہ گزشتہ سال میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کشیدہ رہے۔اسی طرح اس عرصے میں برطانیہ سے سرمایہ کاری میں کوئی زیادہ تبدیلی نہیں آئی اور یہ مالی سال 18 کے 21 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 23 کروڑ ڈالر رہے، تاہم دیگر ممالک جاپان سے 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، ناروے سے 11 کروڑ 50 لاکھ ڈالر، یو اے ای سے 10 کروڑ 18 لاکھ ڈالر اور ترکی سے 7 کروڑ 37 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔علاوہ ازیں شعبے کے لحاظ سے سرمایہ کاری دیکھیں تو تعمیراتی شعبے میں 42 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی متوجہ سرمایہ کاری ہوئی، اس کے علاوہ تیل اور گیس کے شعبے میں 30 کروڑ 88 لاکھ ڈالر، مالیاتی کاروبار میں 28 کروڑ 65 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی جبکہ کیمیلز کے شعبے میں گزشتہ سال کے 4 کروڑ 89 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 13 کروڑ 45 لاکھ ڈالر رہی۔دوسری جانب کول پاور سیکٹر، خوراک سمیت مشروبات کے شعبے میں بالترتیب 45 کروڑ 30 لاکھ ڈاکر، 2 کروڑ 35 لاکھ ڈالر اور 96 لاکھ ڈالر کی آمدنی واپس چلی گئی۔