اسلام آباد(آن لائن)ماہی گیری کے شعبہ کی ترقی سے برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ چین کی جمی ہوئی سمندری خوراک کی صنعت کا حجم 60.2 ارب ڈالر سالانہ ہے جبکہ چین منجمد سمندری خوراک کی قومی طلب پوری کرنے کیلئے مقامی پیداوار کے 11.7 فیصد کے مساوی درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔پاک چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(پی سی جے سی سی آئی) کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) منصوبہ کے تحت پاکستان چین کی معاونت سے ماہی گیری کے شعبہ کی
اپ گریڈیشن سے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی معاونت سے ماہی گیری اور پراسیسنگ کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے چینی تجربات سے استفادہ کیساتھ ساتھ چین کی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کے شعبہ کی ترقی اور اپ گریڈیشن سے منجمد سمندری غذائوں کی برآمدات میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور سی پیک کے تحت چین کی مارکیٹ سے استفادہ کے اقدامات سے شعبہ کی ترقی میں مدد ملے گی۔