اسلام آباد(آن لائن) رواں مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں13.6 فیصد کمی ہوئی، تجارتی خسارے کا حجم29 ارب 20 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کی طرف سے جاری کئے جانے والے اعداد و شمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے
گیارہ ماہ کے دوران تجارتی خسارے کا حجم 33 ارب 80 کروڑ ڈالر رہا تھا جبکہ جولائی2018ء سے مئی 2019ء کے عرصے میں تجارتی خسارے میں4 ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔گزشتہ مالی سال کے اس عرصہ کے دوران درآمدات کا مجموعی حجم 50 ارب 50 کروڑ ڈالر تھا جس میں رواں مالی سال کے دوران 8.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے دوران برآمدات کا حجم 21 ارب 30 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اس عرصے کے مقابلے میں0.3 فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کے دوران 30 جون2018ء تک مجموعی تجارتی خسارہ 37 ارب 60 کروڑ ڈالر تھا جوکہ گزشتہ مالی سال کے دوران 18 ارب ڈالر سے زائد کے کرنٹ اکائونٹ خسارے کی سب سے بڑی وجہ تھا۔رواں سال مئی میں درآمدات میں کمی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں تجارتی توازن میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اس مہینے تجارتی خسارے میں گزشتہ سال مئی کے مقابلے میں 19.3 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، گزشتہ سال مئی میں تجارتی خسارے کا حجم 3 ارب 64 کروڑ ڈالر تھا جو کہ رواں سال مئی میں کم ہوکر2 ارب 90 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے۔رواں سال مئی کے دوران درآمدات میں گزشتہ سال مئی کے مقابلے میں12.8 فیصد کمی دیکھنے میں آئی اور درآمدات 5 ارب ڈالر تک کم ہوئیں تاہم دوسری طرف رواں سال مئی میں برآمدات اپریل کے مقابلے میں0.4 فیصد بڑھی ہیں۔