لاہور(این این آئی)مالی سال 2019 کے جولائی سے مئی کے عرصے میں پاکستان میں 20 ارب 19 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10.4 فیصد زیادہ ہے۔بیرون ملک سے آنے والی ان ترسیلات زر میں ملائیشیا ایک ارب 43 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے ساتھ سب سے بڑا ذریعہ بن کر سامنے آیا اور اس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 37 فیصد اضافہ ہوا۔
متحدہ عرب امارات ترسیلات زر کے لیے دوسری سب سے بڑی مارکیٹ کے طور پر سامنے آیا اور وہاں مقیم بیرون ملک پاکستانیوں نے 11 ماہ کے دوران 4 ارب 26 کروڑ 30 لاکھ ڈالر بھیجے جو 6.2 فیصد کی ترقی ہے۔اسی دوران سعودی عرب سے آنے والی ترسیلات زر 4 ارب 66 کروڑ 90 لاکھ ڈالر پر رہیں اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں موصول ترسیلات کے مقابلے میں 3.2 فیصد اضافہ ہوا۔امریکہ سے آنے والی ترسیلات زر میں بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 21.5 فیصد تک اضافہ ہوا اور یہ 3 ارب 13 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔اس کے علاوہ برطانیہ سے آنے والی رقوم میں بھی مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران 19.3 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 3 ارب 14 کروڑ ڈالر رہی۔مالی سال کے دوران پاکستان کو جی سی سی ممالک سے ایک ارب 95 کروڑ 50 لاکھ ڈالر بھی موصول ہوئے لیکن اس کی ترقی منفی رہی اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اس میں 1.96 فیصد کمی آئی۔علاوہ ازیں یورپین یونین ممالک سے بھی ترسیلات زر میں 6.6 فیصد کا منفی رجحان دیکھنے میں آیا جبکہ اس عرصے میں 55 کروڑ 60 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔