کراچی(این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے مندی کے بادل چھٹ گئے کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو اتارچڑھائو کے بعد محدودپیمانے پر تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 35600کی نفسیاتی حد پر مستحکم رہا،تیزی کے نتیجے میںسرمایہ کاری مالیت میں13ارب57کروڑروپے سے زائدکااضافہ ،کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت8.47فیصدکم جبکہ64.78فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
حکومتی مالیاتی اداروں مقامی بروکریج ہائوسز سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی،سیمنٹ،بینکنگ اور دیگرمنافع بخش سیکٹرمیں خریداری کے باعث کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہواٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس35804پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھاگیاتاہم حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے کی تجویزاورچین سے آزاد تجارتی معاہدہ کو ایف بی آر کی جانب سے معیشت کیلئے نقصان دہ قرار دیئے جانے جیسی خبروں پر سرمایہ کار تذبذب کا شکارنظرآئے اوراپنے حصص فروخت کو ترجیح دی، جس نتیجے میں تیزی دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس 35491پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھا گیاتاہم منافع بخش سیکٹرکی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمت غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے خریداری کی گئی ، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں ریکوری آئی اور کے ایس ای100انڈیکس کی 35600کی حدبحال ہوگئی تاہم اتارچڑھائو کا سلسلہ سارادن جاری رہا،مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس25.64پوائنٹس اضافے سے35631.06 پوائنٹس پر بندہوا۔ماہرین اسٹاک کے مطابق سیاسی افق پر چھائی غیر یقینی صورتحال ،معاشی اعداد و شمار میں افراط زر کی شرح میں اضافے کی نشاندہی ، قرض کیلئے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستانی معیشت کو طابع کرنے جیسی خبروں نے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ سے دور رکھاہواہے ، جس کے نتیجے میں مقامی سرمایہ کارگروپ نہ صرف نئی سرمایہ کاری سے گریزکررہے ہیں بلکہ سرمائے کے انخلا کو بھی ترجیح دے رہیں، جس کے وجہ میں مارکیٹ کی صورتحال بہتر نہیں ہورہی ہے۔منگل کومجموعی طور پر284کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے78کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ،184کمپنیوں کے حصص کے
بھاؤ میں کمی جبکہ22کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں13ارب57کروڑ71لاکھ14ہزار526روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر73کھرب3 ارب38 کروڑ99لاکھ54ہزار510روپے ہوگئی۔منگل کومجموعی طور پر6کروڑ53لاکھ 63ہزار330شیئرز کاکاروبارہوا،جوپیرکی نسبت
60لاکھ54ہزار780شیئرززائدہیں۔قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے حساب سے نیسلے پاک کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت225.00روپے اضافے سے7465.00 روپے اورفلپس موریس پاک کے حصص کی قیمت171.11روپے اضافے سے3670.00روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی ماری پیٹرولیم کے حصص میں ریکارڈکی گئی،جس کے حصص کی قیمت19.18روپے کمی سے1107.14روپے
اورہینوپاک موٹرزکے حصص کی قیمت18.25روپے کمی سے346.88روپے ہوگئی ۔منگل کوکے الیکٹرک لمیٹڈ کی سرگرمیاں1کروڑ1لاکھ90ہزارشیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں،جس کے شیئرز کی قیمت19پیسے کمی سے4.75روپے اوربینک آف پنجاب کی سرگرمیاں53لاکھ29ہزارشیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔
جس کے شیئرزکی قیمت15پیسے کمی سے11.97روپے ہوگئی ۔منگل کوکے ایس ای30انڈیکس34.31پوائنٹس اضافے سے16824.71پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس629.89پوائنٹس کمی سے56029.57پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس48.86پوائنٹس اضافے سے26281.18پوائنٹس پربندہوا ۔