لاہور( این این آئی) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے چین کیساتھ نئے ایف ٹی اے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فی الفور موثر پالیسی ترتیب دینے کی ضرورت ہے ،پاکستانی سفارتخانے کو معاہدے کی فہرست میں موجود مصنوعات کی طلب ،مختلف ممالک سے درآمد اور خصوصاً
قیمتوں کے حوالے سے مکمل سٹڈی کر کے رپورٹ فراہم کرنے کا پابند بنایا جائے ، اس معاہدے میں کچھ کام نجی شعبے کو بھی کرنا ہوں گے لیکن اس کیلئے حکومت پلیٹ فارم مہیا کرکے معاونت کرے ۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، ریاض احمد، سعید خان ،اکبر ملک سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نئے معاہدے میں کارپٹ مصنوعات بھی شامل ہیں جس سے ہماری انڈسٹری کی برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہوگا ۔ اعجاز الرحمان نے کہا کہ اگر پاکستان نئے تجارتی معاہدے سے بھرپور استفادہ نہیں کر سکتا تو اس کی کاغذکے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں ہو گی ۔ حکومت کو چاہیے کہ اس حوالے بلا تاخیر عملی اقدامات کئے جائیں اور تمام ایسوسی ایشنزاور اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کر کے اس پر تجاویز حاصل کر کے موثر پالیسی تشکیل دی جائے ۔ معاہدے کی کامیابی میں چین میں قائم پاکستانی سفارتخانے کا کلیدی کردار ہوگا جو مارکیٹنگ کیلئے نمائشوں کا اہتمام کرے ،فہرست میں شامل مصنوعات کی چین میں طلب ،مختلف ممالک سے درآمد اورخصوصاً قیمتوں کے موازنے کے حوالے سے سٹڈی کر کے رپورٹ فراہم کرے جس سے پالیسی ترتیب دینے میں آسانی ہو گی ۔حکومت چین کی مارکیٹ سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے پیداواری لاگت میںکمی کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے ۔فہرست میں موجود مصنوعات کے مینو فیکچررز کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے اور انہیں ٹاسک سونپے جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں کچھ کام نجی شعبے کو بھی کرنا ہوں گے لیکن اس کیلئے حکومت پلیٹ فارم اور معاونت فراہم کرے ۔