لاہور(این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے ٹیکسپو نمائش میں شرکت کرنیوالے غیر ملکی خریداروں کی جانب سے ابتدائی طور پر مختلف مصنوعات کے 60کروڑ ڈالر کے برآمدی آڈرز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں
اس طرز کی سر گرمیوں کیلئے الگ سے فنڈز مختص کئے جائیں،سرمایہ کاری اورکاروبار کی غرض سے حکومتی وفود کے ساتھ یا انفرادی طور پر پاکستان کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں سے سفارتخانوں کے ذریعے مستقل بنیادوں پر رابطے رکھے جائیں ،رواں سال لاہور میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش انڈسٹری کی تقویت کا باعث بنے گی ۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان نے کارپٹ انڈسٹری کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کا زیادہ تر انحصار برآمدات پر ہے لیکن اس وقت اس کی حالت نومولود جیسی ہے جسے بہترین نگہداشت کی ضرورت ہے ۔آج بنگلہ دیش دنیا بھر میں ڈیوٹی فری رسائی کے باعث ہم سے آگے نکل گیا ہے۔ حکومت کو بھی چین ،ترکی ، ملائیشیاء سمیت دیگر دوست ممالک سے اس طرز کی رعایت حاصل کرنے کیلئے بھرپورکاوشیں کرنی چاہئیں اور اس کیلئے اعلیٰ سطحی حکومتی وفود روانہ کئے جائیں ۔ اعجاز الرحمان نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی ٹیکسپو نمائش نہ صرف پاکستان کا مثبت تشخص اجاگرکرنے میں معاون ثابت ہوئی ہے بلکہ غیرملکی خریداروں کی جانب سے مختلف مصنوعات کے برآمدی آرڈرز کے ذریعے ابتدائی طورپر 60کروڑ ڈالر کے معاہدے موجودہ حالات میں ہوا کا تازہ جھونکا ہے ۔ہم پہلے ہی مطالبہ کر چکے ہیں کہ اس طرز کی سر گرمیوں کے لئے بھرپور اقدامات ہونے چاہئیں اور حکومت آئندہ بجٹ میں اس کیلئے الگ سے فنڈز مختص کرے جس سے مجموعی طو رپر برآمدات کے فروغ میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش میں دنیا بھر سے غیر ملکی خریداروں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی اور انشا اللہ گزشتہ سال کے مقابلے میں بہترین نتائج حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔