کراچی (این این آئی) پچھلے کئی سالوں کے دوران کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف حاصل نہ ہونے کے باعث رواں سال حکومت پاکستان کا کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف مختص نہ کرنے کا فیصلہ ، چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ قبل ازیں ہر سال فروری میں وفاقی حکومت کا ادارہ ’’فیڈرل کمیٹی آف ایگریکلچر‘‘ (ایف سی اے ) متعلقہ کاٹن ایئر کیلئے کپاس کا
مجموعی ملکی پیداواری ہدف مختص کرتا تھا جس میں چاروں صوبوں میں کپاس کے پیداواری ہدف کے ساتھ ساتھ کپاس کی کاشت کا بھی ہدف مقرر کیا جاتا تھا لیکن رواں سال وفاقی حکومت نے ابھی تک کاٹن ایئر 2019-20 کیلئے کپاس کا پیداواری ہدف مختص نہیں کیا جس کے باعث کاٹن اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر دیکھی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایف سی اے پچھلے کئی سالوں کے دوران پاکستان میں ایک سال کیلئے کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف ایک کروڑ 40لاکھ بیلز (170کلو گرام) کے لگ بھگ مختص کررہا ہے لیکن پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پچھلے کئی سالوں سے ایک کروڑ سے ایک کروڑ 7 لاکھ کے لگ بھگ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایف سی اے کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے کپاس کے غیر حقیقت پسندانہ پیداواری ہدف مختص کئے جانے اور مسلسل حاصل نہ ہونے کے باعث پاکستان میں کاٹن اسٹیک ہولڈز میں تشویش کی لہر دیکھی جارہی تھی کیونکہ اس غیر حقیقت پسندانہ پیداواری ہدف کے باعث کاٹن اسٹیک ہولڈز کو اپنی سالانہ حکمت عملی ترتیب دینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔