لاہور (این این آئی)پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ آئندہ بجٹ برائے مالی سال 2019-20 میں فرنیچر کے شعبہ کو مکمل صنعت کا درجہ دینے، فرنیچر کی برآمدات کے فروغ اور خام مال کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کے ساتھ ساتھ ضروری فنڈز بھی مختص کئے جائیں۔ پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے
ان خیالات کا اظہار منگل کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر کی بہت زیادہ درآمد کی وجہ سے مقامی فرنیچر مینوفیکچررز کو شدید مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے، چائنیز فرنیچر نے بھی مقامی صنعت کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی گھریلو فرنیچر کی فروخت میں واضح کمی آئی ہے۔ اب تھائی لینڈ، کوریا اور دیگر ممالک نے بھی پاکستان کو بڑے پیمانے پر فرنیچر کی برآمد کا آغاز کر دیا ہے جس سے یہ صنعت سخت دباؤ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مقامی صنعت کے تحفظ کیلئے فرنیچر کی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ حکومت مقامی فرنیچر مینوفیکچررز کیلئے مراعاتی پیکیج فراہم کرے تاکہ وہ برآمدات کے حجم کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکڑی کے سامان اور دستکاری کی مختلف روایتی اشیاء کی برآمدات کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے اور اعلیٰ معیار کی یہ اشیاء نہ صرف مقامی مارکیٹ بلکہ عالمی منڈیوں میں بھی جگہ بنا سکتی ہیں۔ اگر ہم اس میں کامیاب ہو جائیں تو نہ صرف برآمدی حجم اور ورائٹی میں اضافہ ہو گا بلکہ اس سے جی ڈی پی کی شرح میں بھی اضافہ ہو گا اور فرنیچر سازی میں مہارت حاصل کرنے والے افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت کو تجارتی بنیادوں پر فروغ دینے کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ماحول میں کام کرنے سے کارکنوں کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو وزیر اعظم عمران خان سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور یقین ہے کہ مستقبل کی اقتصادی حکمت عملی کی تیاری سے قبل سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے جایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایف سی حکومت کی ان تمام اقتصادی پالیسیوں کی بھر پور حمایت کرے گی جن کا مقصد ملک کو موجودہ اقتصادی مشکلات سے نکالنا ہے۔