لاہور(این این آئی )وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو آگے لے کر جانے کیلئے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے ،اس شعبے کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے جسکے باعث اس شعبے میں بے شمار مسائل نے جنم لیا ۔ وہ گزشتہ روز لاہور میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے قائم کیے گئے ٹاسک فورس کے پہلے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر ٹاسک فورس برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان شاہ ، وفاقی سیکرٹری ٹیکسٹائل سید افتخار حسین بابر کے علاوہ ٹاسک فورس کے اراکین موجود تھے ،عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے پرانی مشینری پرانی پاورلومز اور پرانے سپیلنگ کے طریقے رائج ہیں ، ضروری ہے کہ ہم ان مسائل کا حل تلاش کریں ۔ انہوں نے ٹاسک فورس کوہدایت کی کہ .2019/2024 کی ٹیکسٹائل پالیسی کو بنانے میں سنجیدگی سے اپنی سفارشات تیار کریں ہم معنی خیز پالیسی چاہتے ہیں جو کہ قابل عمل ہو ہمیں بناوٹی پالیسی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش بہت سارے چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت ہے، ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو آگے بڑھانے کیلئے عملی اقدامات کرنے ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے اور ایکسپورٹ میں بھی اس کا اہم کردار ہے ،غربت و بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ٹیکسٹائل انڈسٹری ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل ہو چکا ہے اور انڈسٹری کو اس سے فائدہ اُٹھانا چاہیے۔ ٹاسک فورس برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بہتری اور اسکی ترقی کیلئے ہمیں عملی اقدامات تجویز کرناہونگے روزگار کے حوالے سے خواتین کو اس شعبے میں خاطر خواہ موقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ اسکی حیثیت کے مطابق اشتراک عمل کرینگے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دینا میں امریکا ، یورپ اور چین معیشت کے تین بڑے ستون ہیں، ہمیں انڈسٹری کو پروان چرھانے کیلئے پیشہ وارانہ استعداد کا ر کو بڑھانا ہوگا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم کے مشیر برائے کامرس ، ٹیکسٹائل عبدالرزاق داؤد کو ٹاسک فورس کی جانب سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی صورت حال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس موقع پر ٹاسک فورس کے ارکان اپنی اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔