اسلام آباد(این این آئی) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے کرپٹو کرنسی کے لین دین، ملٹی لیول مارکیٹنگ، پیرامڈ سکیموں اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نو کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے جس میں انہیں بند کرنا بھی شامل ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے عوام کو انتباہ کیا گیا ہے کہ وہ ان کمپنیوں کی گمراہ کن سرمایہ کاری سکیموں، منصوبوں اور مصنوعات وغیرہ میں
اپنا قیمتی سرمایہ ضائع نہ کریں۔ ان کمپنیوں کے نام یہ ہیں: گولڈ ٹراینسمٹ نیٹ ورک ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ ، گرین ایپل سپر مارکیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، گلیگسی ٹائپنگ جابز ( سنگل ممبر کمپنی) پرائیوٹ لمیٹڈ، تھری اے الائنس پرائیویٹ لمیٹڈ، پاک میمن امپکس پرائیویٹ لمیٹڈ، میمن کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ، ہیومینی ٹس میری ٹس ( سنگل ممبر کمپنی) پرائیویٹ لمیٹڈ، آئی ڈی جی انٹر پرائزیز پرائیویٹ لمیٹڈ اور آیت انٹر پرائیزیز ( سنگل ممبر کمپنی) پرائیویٹ۔ ایس ای سی پی نے ان کمپنیوں کے خلاف کمپنیز ایکٹ 2017 کی سیکشن 301 اور سیکشن 304 کے تحت کمپنیوں کو بند کرنے کی قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ایس ای سی پی کے مشاہدہ میں آیا کہ یہ کمپنیاں غیر قانونی اور ممنوع کاروباری سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور میمورنڈم آف ایسوسی ایشن میں طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ ان غیر قانونی سرگرمیوں میں بغیر منظوری اور قانونی اجازت کے عوام سے پیسے وصول کرنا ، گاڑیوں ، مکانوں، الیکٹرانک اور دیگر اشیا کی غیر قانونی لیزنگ شامل ہیں۔ کئی کمپنیاں کرپٹو کرنسی اور پانزی سکیموں اور ملٹی لیول مارکیٹنگ میں ملوث پائی گئیں۔ایسی کاروباری اور سرمایہ کاری کی سکیمیں جن میں بھاری منافع اور دیگر فوائد کا لالچ دیا جاتا ہے عموماً دھوکہ دہی پر مبنی ہوتی ہیں اور عوام اپنی خون پسینے کی کمائی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ غیر قانونی کاروبار میں ملوث نہیں یا کمپنی کو عوام سے رقوم وصول کرنے کی اجازت ہے۔