منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

پی پی ایل نے کاروباری فیاضی کے لئے اعلیٰ ترین ایوارڈ حاصل کرلیا

datetime 21  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان پیٹرولئیم لمیٹڈ(پی پی ایل) کو پاکستان سینٹر فار فیلنتھراپی(پی سی پی ) کی جانب سے ملک میں کاروباری فیاضی کے رجحانات کے سالانہ سروے کی بنیاد پر سال2017 کے دوران دےئے گئے عطیات کے مجموعی حجم کے لحاظ سے کا رپوریٹ سیکٹر میں سب سے زیادہ فلاحی امداد دینے والے ادارے کی حیثیت سے تسلیم کرلیا گیا۔یہ لگاتارچودھواں سال ہے جب پی پی ایل نے اس شعبے میں ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

پی پی ایل کی جانب سے ڈی ایم ڈی (کوآرڈینیٹنگ) خالد رضا اور جنرل مینیجر کارپوریٹ سروسز فرقان الدین شیخ نے نامور کاروباری شخصیت اورلاہور یونیورسٹی برائے مینجمنٹ سائنسزکے پرووائس چانسلر سید بابر علی سے یہ ایوارڈپی سی پی کے زیرِ اہتمام 20 مارچ کو انسٹیٹیوٹ برائے بزنس ایڈمنسٹریشن، کراچی کیمپس میں منعقد ہونے والے پاکستان فیلنتھراپی فورم 2019 کے دوران و صول کیا۔ تقریب میں صفِ اوّل کے کاروباری افراد، سماجی ترقی میں شریک اداروں اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایک ذمہ دار قومی کمپنی ہونے کی حیثیت سے پی پی ایل چھ عشروں سے زائد عرصے پر محیط اپنے متنوع اور طویل مدتی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) پروگرام کے تحت قوم کی خدمت کے عہد پر کاربند ہے۔کمپنی نے سماجی بھلائی کے اقدامات کے لئے اپنے سالانہ قبل از ٹیکس منافع کا کم از کم 1.5 فیصدمختص کیا ہے جبکہ حقیقی اخراجات مختص شدہ فنڈ سے زائد ہوتے ہیں۔مثلاً 2017-2018 کے دوران سی ایس آر کے اقدامات پر1.171 بلین روپے خرچ کئے گئے ہیں جوقبل از ٹیکس منافع کا 1.85 فیصد ہے۔پی پی ایل کا سی ایس آر پروگرام کمپنی کے آپریشنل علاقوں کے ساتھ ساتھ شہری مراکز میں بھی رہائش پذیر پسماندہ آبادیوں کی ضروریات کا ادراک کرتے ہوئے تعلیم ، صحت ، روزگار کے مواقع کی فراہمی اوربنیادی ڈھانچے کی فراہمی پر مرکوز ہے۔ کمپنی اپنے ترقیاتی اقدامات کے دور اس اثرات کو ممکن بنانے کے لئے ایک شراکتی عمل کے ذریعے ضروریات کے تعین اورعمل درآمد کے لئے متعلقہ افراد سے مشاورت کرتی ہے ساتھ ہی سہولیات کی فراہمی میں مزید بہتری لانے کے لئے اقدامات کی گہری نگرانی اور معائنے کے ساتھ تجربات سے حاصل ہونے والے سبق سے سیکھنے پر بھی زور دیتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…