اسلام آباد (این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے بے نامی ٹرانزیکشن (امتناع)رولز 2017کے اطلاق کے بعد اس امر کی وضاحت کی ہے کہ ہر وہ جائیدار جو بے نامی ٹرانزیکشن کے نتیجے میں وجود میں آئے گی، اُسے بے نامی قرار دیا جائے گا۔بے نامی جائیداد کو فروخت کرکے حاصل کی گئی جائیداد یا رقم بھی بے نامی جائیداد متصورہوگی۔واضح رہے کہ جائیدادمیں منقولہ
اور غیر منقولہ جائیداد کے علاوہ Intangible Propertyحقوق اور مالی قدر والی قانونی دستاویزات بھی شامل ہوں گی۔اگر ایک جائیداد الف کے نام ہے اور اس کی رقم ب نے فراہم کی ہے اور یہ جائیدادجلد یا بدیر ، بالواسطہ یا بلاواسطہ، حال یا مستقبل میں ’’ب‘‘ کے فائدہ میں استعمال ہوسکتی ہو تو یہ بے نامی جائیداد کہلائے گی(بیوی، بچوں،بھائی بہنوں کے نام ٹیکس اداشدہ رقوم سے بنائی جانے والی جائیداد اس سے مستثنیٰ ہوگی۔ مزید براں ٹرسٹی اور اس سے ملتی جلتی صورت حال اس سے مستثنیٰ ہو گی)۔جائیدادکا وہ لین دین جو کسی فرضی نام پر کیا گیا ہو یا جائیداد کا وہ لین دین جس میں مالک کو کسی لین دین کا پتہ نہ ہو یا وہ ایسی جائیداد کی ملکیت سے انکار کرے یاوہ لین دین جس میں رقم ادا کرنے والے اصل آدمی کی شاخت نہ ہوسکے یا ایساکسی فرضی نام سے کیا گیا ہو، یہ سب بے نامی جائیداد کے زمرے میں آئے گا۔ بے نامی جائیداد کی ممکنہ اقسام میں پلاٹ،مکانات،شاپنگ پلازہ،دکانات،ہاؤسنگ سیکم،بینک اکاؤنٹ،گاڑیاں،کاروباری حصص،زیورات اور فارن کرنسی،دیگر تمام حقوق، قانونی دستاویزات، Intangible Propertiesجن کی کوئی مالیاتی قدر ہو، شامل ہیں۔ چونکہ بے نامی ٹرانزیکشن (امتناع)ایکٹ 2017کے رولز بننے کے بعد اس قانون کا فوری نفاذ ہو چکاہے۔اس لیے اس قانون کے تحت اِن لینڈ ریونیوسروس کے BTBزونز کو یہ ذمہ داری تفویض کی گئی ہے کہ وہ ملک میں موجود تمام بے نامی جائیدادوں کے خلاف مقدمات قائم کرکے ان مقدمات کے چالان 120دن کے اندرAdjudication Authorityکے پاس جمع کرائیں۔اس دوران ایسی تمام بے نامی جائیدادوں کی ہرقسم کی خریدو فروخت اور انتقال بند رہے گا۔Adjudication Authorityکے فیصلے کے بعد اس کی اپیل فیڈرل ٹریبونل میں دائر کی
جاسکے گی اور ٹریبونل کے فیصلے کے بعد ایسی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کرکے فروخت کی جا سکیں گی۔مزید براں بے نامی کا جرم ثابت ہونے کے بعد نامزد ملزمان کے خلاف کریمنل لاء(فوجداری قانون)کے تحت کارروائی کرکے انھیں ایک سال سے سات سال قید کی سزا دی جاسکے گی۔اس دوران غلط معلومات فراہم کرنے والے اشخاص کو بھی چھ ماہ سے پانچ سال قیدِ بامشقت کی سزا بھی دی جاسکے گی۔
اس سلسلے میں بے نامی جائیداد کی نشاندہی کرنے پر ملک کے شہری انعام کے حقدار ہوں گے۔جہاں جائیداد کی مالیت بیس لاکھ یا اس سے کم ہوگی،وہاں اس کا پانچ فیصددیا جائے گا۔جہاں جائیداد کی مالیت بیس لاکھ سے زائد یا پچاس لاکھ تک ہوگی، وہاں100,000+بیس لاکھ سے زائد رقم کا چار فیصددیا جائے گا اور جہاں جائیداد کی مالیت پچاس لاکھ سے زائد ہوگی،وہاں200,000+پچاس لاکھ سے زائد رقم کاتین فیصددیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ انعام صرف اسی صورت میں دیا جا سکے گا، جب (i)کارروائی کے نتیجے میں جائیداد یا اس سے حاصل شدہ رقم حکومت کے مطلق تصرف میں آجائے(اگر اپیل ہوئی ہو تو تمام فورمز سے حکومت کے حق میں فیصلہ آچکاہو)۔(ii)کارروائی ایسی تفصیلی اطلاع پر ہو جس کی محکمہ کے پاس پہلے سے اطلاع نہ ہو۔(iii)اطلاع Actionable Informationکے ذیل میں آتی ہو۔