پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

ایف بی آر تاخیر سے ریٹرن فائل کرنے والوں کو ٹیکس دہندگان کی لسٹ میں شامل کرے، صدراسلام آبادر چیمبر آف کا مرس

datetime 13  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ ایف بی آر نے یکم مارچ کو ایکٹیو ٹیکس پئیرز کی ایک لسٹ شائع کی ہے لیکن اس میں 31دسمبر2018کے بعد ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کو شامل نہیں کیا گیا جس سے ایسے ٹیکس دہندگان کو مایوسی ہوئی ہے لہذا انہوں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ تمام لیٹ فائلرز کو بھی مذکورہ لسٹ میں شامل کیا جائے۔

تا کہ وہ غیر ضروری مسائل سے بچ سکیں اور ایکٹیو ٹیکس پیئرز کو ملنے والے فائدوں سے استفادہ حاصل کر سکیں۔احمد حسن مغل نے کہا کہ کام کے بوجھ، ایف بی آر کے ای فائلنگ سسٹم کی سست روی اور دیگر وجوہات کی بنا پر بہت سے ٹیکس دہندگان مقررہ تاریخ میں اپنے ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کر سکے تاہم انہوں نے 31دسمبر 2018کے بعد اپنے ریٹرن فائل کئے لیکن ان کا نام مذکورہ لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا جو ایک مثبت اقدام نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر تاخیر سے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کو بھی فائلرز میں شامل کرے جس سے ان کو کاروبار چلانے میں سہولت ہو گی اور ٹیکس نظام پر ان کا اعتماد بڑھے گا۔ انہوں نے ایف بی آر کے چیئرمین سے اپیل کی کہ وہ اپنے ماتحت افسروں کو یہ ہدایات جاری کریں کہ جن ٹیکس دہندگان نے ریٹرن فائل کرنے کیلئے تاریخ میں توسیع کی درخواست دی تھی اور ان کی درخواست مسترد نہیں کی گئی تھی ان کو بھی ایکٹیو ٹیکس پیئرز کی لسٹ میں شامل کیا جائے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انورسیٹھی نے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور ایف بی آر میں اصلاحات لانے میں کافی سنجیدہ ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تاخیر سے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کو ٹیکس دہندگان کی لسٹ میں شامل نہ کرنا ایسا اقدام ہے

جس سے حکومت کی ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں کیونکہ اس سے نئے ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے ایف بی آر کی طرف سے ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن سے ٹیکس دہندگان کا اعتماد

متاثر ہو رہا ہے اور ان کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے یہ اشد ضروری ہے کہ محکمہ ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرے اور ان کو ایسی آسانیاں فراہم کرے جس سے دوسروں کو ٹیکس نیٹ میں آنے میں ترغیب محسوس ہو۔

موضوعات:



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…