اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری یا بحالی کے سلسلے میں حتمی فیصلہ مارچ کے آخر میں کیا جائے گا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کے باعث اب تک قومی خزانے کو 198ارب روپے کا خسارہ ہو چکا ہے۔
تاہم پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے آپشنز کو وزارت صنعت و پید اوار مارچ کے آخر میں وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گی جس کے بعد پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری یا بحالی کے سلسلے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔اجلاس چیئرمین ساجد حسین طوری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری صنعت و پید اوار کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان اسٹیل مل کے باعث اب تک 198 ارب کا خسارہ ہوا،اسٹیل ملز کی بحالی یا دیگر آپشنز پر کام جاری ہے، مارچ کے آخر میں وزیر اعظم کو اسٹیل ملز بحالی کے مختلف پلان پیش کریں گے۔اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو درپیش مسائل بھی زیر بحث لائے گئے ،چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا کا رپوریشن کی جانب سے 700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جا رہے ہیں؟رکن کمیٹی ریاض الحق نے کہاکہ اسٹوربند ہونا بہت بڑا ظلم ہو گا۔ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن مشتاق احمد نے بتایا کہ ابھی کوئی اسٹور بند نہیں کیاگیا ،1500 اسٹور لاکھ روپے سے کم کما رہے ہیں، 2013 کے بعد سے حکومت نے سبسڈی نہیں دی،جس کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔