اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ، لاہور اور کراچی میں بڑے بڑے گھر اور پلازہ مالکان کی شامت آ گئی۔ ایف بی آر متحرک ، گھر کیسے بنایا؟ مال کہاں سے آیا؟ ہر چیز کا حساب دینا ہوگا۔تین بڑے شہروں میں بڑے بڑے گھروں اور پلازوں کے مالکان ہو جائیں تیار، عالیشان عمارتیں بنانے یا خریدنے کے ذرائع کی جانچ پڑتال کر رہا ہے ایف بی آر۔پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر اسلام آباد کے پوش سیکٹر ای سیون سے سروے
شروع کر دیا گیا ہے۔ ایف بی آر لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں تمام بڑے گھروں اور پلازوں کے مالکان سے جانچ پڑتال کرے گا، اس اقدام کا مقصد ان افراد کو ٹیکس دائرہ کار میں لانا ہے۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق تینوں شہروں میں 2 ہزار پلازہ مالکان کے شکنجے میں آنے کا امکان ہے۔ اب تک 6 ہزار سےزائد افراد کو نوٹسز بھجوائے گئے ہیں۔ 200 سے زائد کیسز میں ڈھائی ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا جا چکا ہے۔