ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

پاکستان اکانومی واچ کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے فیصلے کی حمایت

datetime 23  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے خسارہ کم کرنے کے لئے نیم جان سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ ناکام سرکاری اداروں کو پالنے کے بجائے فوری فروخت کرنا ملکی مفاد میں ہے۔

نجکاری میں مشکلات ہوں تو ان اداروں کو بند کر دیا جائے۔سرکاری یتیم خانوں میں ملازمتیں جاری رکھنے کے لئے بیس کروڑ عوام کا استحصال نہیں ہونا چائیے۔نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں کے نقصانات کھربوں روپے تک جا پہنچے ہیں جبکہ 2017-18 میں صرف واپڈا اور پی آئی اے کو زندہ رکھنے کے لئے حکومت کو 277 ارب روپے خرچ کرنا پڑے ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اٹھارہ ہزار ملازمین پر مشتمل ادارے پی آئی اے کا ماہانہ نقصان تیس ملین ڈالر اور کل قرضہ دو ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔سٹیل مل بھی دو سال سے بند پڑی ہے مگر اسکے ہزاروں ملازمین کو تنخواہیں باقائدگی سے ادا کی جا رہی ہیں۔توانائی کے شعبے اورریلوے سمیت 197 مفلوج اداروں کا حال توجہ طلب ہے جس کے نقصانات کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آ رہا۔نقصانات کے باوجود سرکاری اداروں کی تعداد، ان کے ملازمین کی تعداد اور انتظامیہ کے حجم میں اضافہ حیران کن ہے۔انھوں نے کہا کہ ملکی وسائل کو دیمک کی طرح چاٹنے والے ان اداروں کو زندہ رکھنے سے نہ تو عوام کو کوئی فائدہ ہے اور نہ ہی ٹیکس گزار کو بلکہ سارا فائدہ نا اہل ملازمین،کرپٹ انتظامیہ سیاستدانوں اور اشرافیہ کو ملتا ہے۔ان دیوالیہ اداروں کو ہر حکومت مرغن ٹھیکے لینے ، سیاسی رشوتیں دینے اور اپنے نا اہل پارٹی ورکروں کو اچھی ملازمتیں دینے کے لئے زندہ رکھتی آ رہی ہے جس کے لئے سرکاری وسائل لٹائے جا رہے ہیں جو عوام کو مسلسل قربانی کا بکرا بنانے کے مترادف ہے۔ان اداروں کو منافع بخش بنانے کے لئے جو منصوبہ بنایا گیا ہے اسکے نتائج گزشتہ کئی دہائیوں سے بننے والے منصوبوں سے مختلف نہیں ہونگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…