لاہور(این این آئی)خواتین کی معیشت میں عملی شرکت کے بغیر ترقی کا مقصد حاصل نہیں ہو سکتا،خواتین کا کاروبار،تعلیم اور دیگر شعبوں میں کردار قابل ستائش ہے،ایف پی سی سی آئی میں خواتین کو بھر پور نمائندگی دی جائے گی،کاروباری خواتین سے ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹیوں کی ممبرشپ کی مد میں کوئی فیس نہیں لی جائے گئی، خواتین کی ترقی کے بغیر ملک کی ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔
ان خیالات کا فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے پاکستان کے ویمن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی و لیڈر خواتین کے اعزاز میں ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ و قت کی اہم ضرورت ہے کہ خواتین کے لیے کاروبار کا سازگار ماحول پیدا کیا جائے تاکہ نہ صرف وہ ملکی معاشی ترقی میں کردار ادا کر سکیں بلکہ خود مختا ر بھی بن سکیں ۔ فیڈریشن کی لیڈر شپ خواتین کی راہنمائی کے لئے ہمیشہ کوشاں ہے۔ سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ خواتین پر مشتمل ہے اور ملکی ترقی کے کیلئے ان کی تعلیم اور یکساں مواقع فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔پاکستان کی خواتین کسی طرح بھی صلاحیتوں میں دوسرے ممالک کی خواتین سے کم نہیں ہیں،خواتین کے پاس تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی موجود ہے۔ نائب صدر و ریجنل چیئرمین عبدالرؤف مختار انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور نئی ٹیکنالوجی متعارف کئے بغیر ملکی معیشت کو مستحکم نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے تجاویز دیتے ہوئے کہاکہ بڑے خریداروں کو قائل کیا جائے کہ وہ خواتین کی تیار کردہ پراڈکٹز کو خریدیں،کاروباری خواتین کی قومی اور بین الاقوامی نمائشیوں میں نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔حکومت کاروباری خواتین کو کم شرح سود پر قرضے فراہم کرئے۔
ایف پی سی سی آئی نائب صدر شیری ارشد خاں نے کہاکہ کاروباری خواتین سے متعلق معاشی پالیسیوں میں بہتری کے علاوہ نئی پالیسیاں بھی بنائی جائیں اگر ہم خواتین کو با اختیار بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں ان کی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہو گی۔خواتین ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں مگر خواتین کو ایک منظم پلیٹ فارم اور راہنمائی کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی باصلاحیت خواتین پوری
دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔ آج پاکستانی خواتین زندگی کے ہرشعبے میں اپنی اعلی صلاحیتوں کے بل بوتے پر بہترین خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔اجلاس میں فطرت بلور، فردوسیا فضل،ناہید مسعود،شاہین خان، طاہرہ نسیم،سمینہ فضل،نیمہ انصاری،انیلا خالد،فوزیہ ناہید، فرزانہ بی بی،سیرت فاطمہ،عظمیٰ حسین،رشیدہ ریاض اور دیگر نے کاروباری خواتین کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کی۔