لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر محصولات حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر اسمگلنگ روکنے کے لئے باڑ لگارہے ہیں، جیسے جیسے معاشی صورتحال بہتر ہوگی ٹیکس بھی کم ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پولسٹر فائبر سے متعلق بھی نئی پالیسی لے کر آرہے ہیں۔
وفاقی حکومت اپنے ٹیکسز کو کلب کررہی ہے،ایکسپورٹ سیکٹرز کو آر پی اوز دے کر ریلیف دیا جائے گا،5سال کا میڈیم ٹرم معاشی پلان لے کر آرہے ہیں،جیسے جیسے معاشی صورتحال بہتر ہوگی ٹیکس بھی کم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت 2300 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کرگئی ہے، ہمیں ایکسپورٹ سے متعلق اچھے اشارے ملنا شروع ہوگئے ہیں، ہمیں اپنے دوست ممالک سے غیر معمولی مدد ملی ہے، نان پرفارمنگ قرضوں کی ریکوری ٹیکس فری ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈرپر اسمگلنگ روکنے کے لئے باڑ لگارہے ہیں، باڑ لگانے سے اسمگلنگ رکے گی جس سے باڑ کا خرچہ ایک سال میں کور ہوگا۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نیشنل ایگری کلچر پالیسی بنارہے ہیں، ہم نے ٹیکسٹائل سپورٹ 5برسوں میں دگنی کرنی ہے، ایسی انڈسٹریز جو بند ہوگئی ہیں ان کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے اقدامات کریں گے، کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجوہات جاننے کے لئے کام کررہے ہیں۔ حماد اظہر نے کہا کہ ماضی میں25 سے 30ارب ڈالر صرف کرنسی کو سہارا دینے کیلئے قرضہ لیا گیا، اسٹیٹ بینک روپے کو اس کی حقیقی قدر کے قریب لے کرآیا ہے، ٹیلی کام پر100ارب کے ٹیکس روکے ہوئے ہیں۔ ماضی میں پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس52فیصد تھا ہم نے17فیصد کیا، جس راستے پر معیشت ملی اسی پر چلتے تو خسارہ 7فیصد تک بڑھ جاتا، شرح سود سے متعلق تو نظام گزشتہ 70سال سے چلا آرہا ہے۔