لاہور( این این آئی )ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے پا کستان اور ایران کے سرحدی علاقے تفتان میں دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ تجارتی مارکیٹ بنانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے خطے میں خوشحالی کے نئے دروازے کھو لیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان دوستا نہ اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے تہران سے آ ئے صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مشترکہ تجارتی مارکیٹ میں پنجاب کی بزنس کیمونٹی کیلئے بھی پوائنٹس مختص کئے جائیں تاکہ پنجاب کی مصنوعات کو ایران میں اور ایران کی اشیاء کوپنجاب میں متعارف کرایا جا سکے۔ انہوں نے پاکستان میں آئندہ بڑھتی ہوئی گیس قلت پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ گیس منصوبوں کے باوجود 2022 ء سے 2023ء تک گیس کی ترسیل میں اربوں کیوبک فٹ کمی آئے گی۔ایرانی گیس منصوبہ 750 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کی صلاحیت رکھتا ہے لہٰذااس منصوبے کو تیزی کیساتھ 24 مہینوں میں مکمل کیا جاسکتا ہے۔ ایران نے پانچ سال پہلے گیس منصوبے سے متعلق اپنی حدود میں پائپ لائن بچھانے کے عمل کو مکمل کیا تاہم پاکستان کی جانب سے کوئی قدم نہ اٹھائے جائے کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ خواجہ حبیب الرحمان نے ایران اور پاکستان کے مابین باہمی تجارت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم کو بڑھانے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے ہوں گے، ایران اور پاکستان کے مابین بینکنگ چینلز کا قیام دونوں ممالک کی معیشت کے استحکام اور دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مددگار ثابت ہوگا جبکہ خطے میں توانائی شعبے میں اجتماعی تعاون کے لئے ایران کے ساتھ موجودہ گیس منصوبے کی جلد تکمیل بھی ناگزیر ہے۔