تہران (این این آئی)ایران کے مرکزی بنک کے چیئرمین عبدالناصر ہمتی نے کہاہے کہ مقامی کرنسی کے چار صفر کم کرنے کے عمل میں دو سال کا وقت لگ سکتا ہے، اس کے بعد نئے کرنسی نوٹ پرانے نوٹوں کی جگہ لے سکیں گے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی مرکزی بنک کے سربراہ
کا کہنا تھا کہ کرنسی سکوں کے لیے استعمال ہونیوالی دھاتوں کی قیمت سکوں سے بڑھ گئی ہے۔عبدالناصر ھمتی کا کہنا تھا کہ نئے کرنسی نوٹوں کی پرنٹنگ پر ان کی مالیت سے زیادہ لاگت آ رہی ہے۔ 500 تومان کرنسی نوٹوں پر 400 تومان خرچ ہورہے ہیں۔خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پرعاید کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے باعث ایرانی کرنسی کی قیمت تیزی کے ساتھ کم ہو رہی ہے۔ گذشتہ دو سال کے دوران ایران کی مقامی کرنسی کی قیمت نصف رہ گئی ہے۔ دوسری جانب کرنسی کی ویلیو میں کمی کے باعث افراط زر میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت نے کرنسی کی گرتی قیمت بچانے کے لیے صفر کم کرنے کا عمل شروع کیاتھا جس کے تحت کرنسی کے نئے نوٹ تیار کیے جا رہے ہیں۔ 2017ء میں ایرانی مرکزی بنک نے ایک صفر کم کرنے کی پالیسی اختیار کیا مگر اب حکومت چار صفر کم کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے مگر اس پر کم سے کم دو سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ایرانی کرنسی میں چار صفر کم کرنے کے بعد ایک ملین ریال 100 ریال کے برابر ہوجائیں گے۔