اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دنیا بھر سےٹیکس چوروں کے پچاس ہزار بیرونی ملک اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کرلیا، جس میں زیادہ تر افرادکا تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائیاں تیز کردی اور کہا ٹیکس چوروں کےبیرونی ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات کاپہلا مرحلہ شروع ہوگیا ہے ۔
جس میں دنیا بھر سے پچاس ہزاربینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا مل گیا، بیرون ملک اکاؤنٹس اسپین،اٹلی،فرانس،جرمنی ودیگرممالک میں ہیں، جس میں زیادہ تر افراد کا تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آبادسے ہے۔ ممبر ایف بی آر نے بتایا اوای سی ڈی کےتحت معلومات ملناشروع ہو گئی ہیں، جنہیں خفیہ رکھنے کے پابند ہیں، اگلے دوسال بیرون ملک بینکوں میں اکاونٹ رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ ایف بی آر کے مطابق دبئی میں پانچ سو سینتیس افراد کی تیرہ سو پینسٹھ جائیدادوں کی تحقیقات کی گئیں اور جس کے بعد دبئی میں اڑتیس ارب کی آٹھ سو سرسٹھ پراپرٹی ثابت کی جا سکیں جبکہ تین سو سولہ افراد نے ایمنسٹی اسکیم میں پراپرٹی قانونی بنائی، اسکیم میں ایک ارب بیس کروڑ کا ٹیکس ملا۔ یاد رہے چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے امیروں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا، ملک بھرکے ریجنل ٹیکس دفاتر کو کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی کہ وکیل کے بجائے ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا، وضاحت نہ دینے پر وارنٹ جاری ہوں گے۔ خیال رہے گذشتہ سال اکتوبر میں ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوا تھا ، جس میں ایف بی آر نے ایک سو انہتر بڑے ٹیکس چوروں کو نوٹسسز جاری کئے تھے۔ ایف بی آر اعلامیہ میں کہا گیا تھا ایک سو انہتر ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا ہے، ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کہ بڑی بزنس ٹرانزیکشنز اور ڈیلز میں شامل ہیں، یہ افراد 3000 سی سی کی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اور ماہانہ 10 لاکھ سے زائد کرائے کی آمدن میں حاصل کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں واضع کیا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا، جنھوں نےگزشتہ چند سالوں میں 2 کروڑ روپےکی پراپرٹی اور 1800سی سی یا اس سے زائد کی گاڑیاں خریدیں، اس کے علاوہ ایک کروڑ روپےسالانہ کرائے کی مد میں کمانے والے بھی ریڈار پر ہوں گے ۔