اسلام آباد (این این آئی)امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا حجم دو ماہ درآمدت بل سے بھی کم ہے۔موڈیز کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں نہیں آرہا اور زرمبادلہ زخائر پر دباؤ برقرا ر ہے جبکہ امپورٹ کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی ہوئی ہے۔
کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر اگلے ماہ قرض ادائیگیوں کے کل حجم سے بھی کم ہیں۔ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں مزید24کروڑ 8لاکھ ڈالر کی کمی سے13ارب59کروڑ70لاکھ ڈالر کی سطح پرآگئے ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری اعداد وشمار کے مطابق4جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملکی مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت میں24کروڑ8لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی اس کمی سے ذخائر کی کل مالیت13ارب 83کروڑ78لاکھ ڈالر سے گھٹ کر13ارب59کروڑ70لاکھ روپے رہ گئی جس میں اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائرمیں23کروڑ88لاکھ ڈالر کی کمی سے7ارب28کروڑ75لاکھ ڈالر سے گھٹ کر7ارب4کروڑ87لاکھ ڈالر ہوگئے جب کہ دیگر کمرشل بینکوں کے ذخائر 20لاکھ ڈالرکی کمی سے گھٹ کر6ارب 54کروڑ83لاکھ ڈالر ہوگئے ۔اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی بیرونی ادائیگیوں کی وجہ سے ہوئی ہے واضح رہے کہ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل دباوٗ کا شکار ہے جس کے تحت گزشتہ 3ہفتوں میں98کروڑ75لاکھ ڈالر کی کمی ہوچکی ہے ۔