اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے امیروں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا، ملک بھرکے ریجنل ٹیکس دفاتر کو کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی کہ وکیل کے بجائے ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا، وضاحت نہ دینے پر وارنٹ جاری ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کے اثاثےاور گاڑیاں رکھنے والے نشانے پر آگئے۔
ایف بی آرکاٹیکس نادہندہ امیرافراد کے خلاف کارروائی کا بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ملک بھرکےتمام ریجنل ٹیکس دفاتر کو ہدایت جاری کردی گئی ہے، جس میں ان لینڈ ریونیو کے 23 دفاترکو نوٹس بھیجنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ہرآرٹی او فہرست میں شامل ٹاپ 20افرادکونوٹس بھجیں گے ، سندھ کے سات ان لینڈ دفاتر کی لسٹ میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ایف بی آرکے مطابق تمام افراد کو وکیل کے ذریعے نہیں، ذاتی حیثیت میں دفتر پیش ہونےکی ہدایت کی جائے گی اور وضاحت نہ دینے پر ناقابل ضمانت گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔ یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر میں ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوا تھا ، جس میں ایف بی آر نے ایک سو انہتر بڑے ٹیکس چوروں کو نوٹسسز جاری کئے تھے۔ ایف بی آر اعلامیہ میں کہا گیا تھا ایک سو انہتر ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا ہے، ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کہ بڑی بزنس ٹرانزیکشنز اور ڈیلز میں شامل ہیں، یہ افراد 3000 سی سی کی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اور ماہانہ 10 لاکھ سے زائد کرائے کی آمدن میں حاصل کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں واضع کیا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا، جنھوں نےگزشتہ چند سالوں میں 2 کروڑ روپےکی پراپرٹی اور 1800سی سی یا اس سے زائد کی گاڑیاں خریدیں، اس کے علاوہ ایک کروڑ روپےسالانہ کرائے کی مد میں کمانے والے بھی ریڈار پر ہوں گے ۔