ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

بڑی تعداد میں غیر ملکی فرنیچر سازوں اور سرمایہ کاروں کا پی ایف سی کی انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش میں گہری دلچسپی کا اظہار

datetime 8  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)بڑی تعداد میں غیر ملکی فرنیچر سازوں اور سرمایہ کاروں نے پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام دسویں 3 روزہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے جو ایکسپو سینٹر لاہور میں 14 دسمبر سے شروع ہوگی۔ یہ بات پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ نمائش کے حوالے سے متعلقہ

افراد، اداروں اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت زیادہ دلچسپی پائی جاتی ہے جو اس صنعت کیلئے ترقی اور کاروبار کے وسیع مواقع مہیا کرے گی۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ لوگوں کو ہاتھ سے تیار شدہ فرنیچر کی طرف مائل کرنا پی ایف سی کا مشن ہے۔ پی ایف سی اس مرتبہ پھر پاکستانی فرنیچر سازوں کو چین، اٹلی، سنگاپور، امریکہ، آسٹریلیا، جاپان، فلپائن، برطانیہ، بلغاریہ، ڈنمارک، نیپال، سری لنکا، انڈونیشیا اور ویت نام سمیت دیگر ممالک سے نمائش میں شرکت کرنے والے وفود کے ساتھ نیٹ ورکنگ اور مارکیٹنگ کے مواقع مہیا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نمائش نوجوان ڈیزائنرز اور آرکیٹکٹس کو مارکیٹ رجحانات کے مشاہدہ اور پروفیشنلز کے ساتھ روابط بڑھانے کا موقع بھی فراہم کرے گی۔ پی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ نمائش میں ڈائننگ، بیڈ روم، لیونگ روم، آفس، چلڈرن، اور آؤٹ ڈور فرنیچر، فکسچر اورمتعلقہ سامان اور ہارڈ ویئر میں جدید سٹائل کی وسیع اور مکمل رینج پیش کی جائے گی۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پی سی ایف عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں پاکستانی فرنیچر مصنوعات کی موجودگی کو یقینی بنانے اور اسے فروغ دینے اور پاکستانی فرنیچر ڈیزائنرز اور مینوفیکچررز کے لئے فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ووڈ فرنیچر کی صنعت ترقی یافتہ اس صنعت کے 95 فیصد کا احاطہ کرتی ہے، ملک میں لکڑی کے فرنیچر کے 700

سے زائد یونٹس کام کر رہے ہیں جن میں صرف چنیوٹ کا حصہ 80 فیصد ہے جبکہ گجرات کے علاوہ پشاور، لاہور اور کراچی عالمی معیار کے فرنیچر کی تیاری اور فروخت کے بڑے مراکز ہیں۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری پی ایف سی عاقل سردار نے کہا کہ پاکستانی فرنیچر بین الاقوامی کاروباری برادری کو اپنی جدت اور معیار کے بل پر متوجہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ بڑے بزنس ہاؤسز کو فرنیچر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے

کے لئے راغب کرے اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں فرنیچر نمائشوں میں شرکت کو یقینی بنائے اور اس حوالے سے شعور اجاگر کرے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں یورپ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی سب سے بڑی منڈی بن کر ابھرے گا اس لئے حکومت کو ابھی سے اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہاتھ سے تیار کردہ فرنیچر انتہائی معیاری اور کم قیمت ہونے کی وجہ سے یورپی یونین میں اپنی جگہ بنا سکتا ہے اس لئے اس کی بہتر قیمت پر مارکیٹنگ کی ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…