ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

عملے کی کمی، ایف بی آر کا آڈٹ سیکشن مفلوج

datetime 17  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکس وصولی کی سست روی کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا آڈٹ ڈپارٹمنٹ بھی مسائل کا شکار ہے جسے بڑی تعداد میں باصلاحت اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔   رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے آڈٹ ڈپارٹمنٹ میں اسٹاف کی کمی کی وجہ سے درآمد شدہ اشیا کے الیکٹرنک آڈٹ اور گرین چینل کے غلط استعمال کے باعث آمدن میں بڑے پیمانے پر نقصان ہورہا ہے۔

ایف بی آر کے عہدیدار نے مختلف آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے لکھے گئے احتجاجی مراسلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنی آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کی صلاحیت میں بھی کمی آرہی ہے جبکہ اسے ڈیوٹی اور ٹیکس کی چوری کے خلاف مضبوط مزاحمت کے طور پر کام کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہی ٹیکس چوری پیسہ بنانے کا طریقہ کار ہے، جس نے گزشتہ کئی سالوں کے دوران قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کسٹم آڈٹ کے 9 ڈائریکٹوریٹ ہیں، جو پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، داخلی آڈٹ اور انٹیلی جنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرلز کے ماتحت ہیں۔ ڈاریکٹوریٹ جنرلز کے یہ تینوں ونگ اپنے مختلف کردار کی مدد سے ایک دوسرے کی نگرانی بھی کرتے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس براہِ راست چیئرمین ایف بی آر کو جواب دہ ہوتا ہے، تاہم دیگر 2 ڈائریکٹوریٹ جنرل کو بیوروکریسی کے ذریعے اپنے فرائض کی انجام دہی کرنی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ جب نئے چیئرمین ایف بی آر نے حال ہی میں سینئر کسٹمز اور داخلی ریونیو سروس افسران سے ریونیو وصولی کی کارکردگی برائے قابل ادائیگی واپسی، کارکردگی کی تشخیص کا نظام اور میرٹ پالیسی کے بارے میں سوال کیا تو آڈٹ معاملات میں خلافِ توقع کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ آڈٹ فنکشن کے دباؤ کے نتائج ہر جگہ نظر آرہے ہیں، نادہندہ درآمد کنندگان اور کلیئرنگ ایجنٹس خود ہی درآمدات، ان کی ڈیوٹی کی ادائیگی اور ٹیکس کی تشخیص کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…