جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ،مزید توسیع نہیں کی جائیگی :چیئر پرسن ایف بی آر

datetime 16  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )چیئر پرسن فیڈرل بورڈ آف ریو نیو رخسانہ یاسمین نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا اور اس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی،عالمی اداروں کے تعاون سے غیر ملکی اثاثوں کے بارے میں ہر طرح کی معلومات موجود ہیں اورسکیم کی مدت ختم ہونے کے بعد اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔

اب ایسا نہیں ہوگا کہ کوئی ٹیکس نہ دے اور پانچ کروڑ روپے کا مکان بھی خرید لے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ آف پاکستان کے وفد سے اجلاس کے دوران کیا ۔چیئر پرسن ایف بی آر رخسانہ یاسمین نے کہا کہ 30جون تک 50سے 53ہزار افراد نے ٹیکس ایمسنٹی سکیم سے فائدہ اٹھایا جبکہ توسیع کے بعد اب تک صرف 2ہزار افراد نے استفادہ کیا ۔پنجاب سے بھی اس کے خاطر خواہ نتائج نہیں ملے ،بڑے شہروں فیصل آباد،گوجرانوالہ،سیالکوٹ اور ملتان سے بالکل استفادہ نہیں کیا گیا ، لاہور اس سکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے حوالے سے قدرے بہتر ہے جبکہ کراچی اس میں سر فہرست رہا ۔انہوں نے واضح کیا کہ 31جولائی کے بعد ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی ۔ ایف بی آر کے پاس عالمی اداروں کی جانب سے غیر ملکی اثاثوں کے بارے میں فراہم کردہ معلومات موجود ہیں اورمدت ختم ہونے کے بعد ان معلومات کی مدد سے اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور کوئی بھی اثاثے چھپانے والا نہیں بچ سکے گا۔ اب ایسا نہیں ہوگا کہ کوئی ٹیکس نہ دے اور پانچ کروڑ روپے کا مکان بھی خرید لے ۔ انہوں نے کہا کہ آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ تنظیم (اوای سی ڈی )نے پاکستانی قومیت کے حامل افراد کی انگلینڈ اور دبئی سمیت دیگر ممالک میں اثاثوں کی معلومات فراہم کر دی ہیں۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کے لئے آخری موقع ہے اور وہ اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں ،اگر اس میں کوئی مسئلہ یا رکاوٹ ہے تو آگاہ کیا جائے ، ابھی وقت ہے ہم اسے حل کر دیں گے۔ اجلاس میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ایف آئی اے کے ساتھ اثاثے چھپانے والوں کی فہرست دیکھی ہے اور یہ معلومات عدلیہ کے پاس بھی موجود ہیں اس لئے بزنس کمیونٹی آخری موقع سے فائدہ اٹھالے۔اس موقع پر ایف بی آر کے ممبر آئی ٹی خواجہ عدنان ظہیر نے کہا کہ اس سکیم کے تحت 97ارب روپے وصول ہوئے ہیں جس میں 40فیصد بیرون ملک پاکستانیوں اور 60فیصد اندرون ملک مقیم پاکستانیوں سے وصول ہونے والا ریو نیو ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…