نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)نئی دہلی میں موجود ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ایران بھارت کو تیل کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اپنی بہترین کوششیں کرتے ہوئے ایسے لچکدار اقدامات کرے گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو۔ رپورٹ کے مطابق ایران نے تیل کی فروخت کے سلسلے میں رفائنری کی مراعات، تقریباً مفت شپنگ کی
سہولت اور کریڈٹ کی مدت میں اضافے کا اعلان کیا ہے, یہاں بھی یاد رہے کہ ایران بھارت کو تیل فراہم کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ خیال رہے کہ ایران کی تیل کی برآمدات پر امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد لگائی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے نفاذ کے سبب خاصہ دھچکا پہنچ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی تیل کے بڑے خریداروں میں چین اور بھارت شامل ہیں، جبکہ امریکا کی جانب سے 4 نومبر کو پابندی کے نفاذ کے پیش نظر بھارت نے اپنی ریفائنریوں کوگزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ وہ ایرانی تیل کی برآمدات میں کمی اور بالکل خاتمے کے لئے تیار ہوجائیں۔ دوسری جانب ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران بھارت کو غیرمتوازن توانائی کی صنعت کے حوالے سے درپیش مشکلات سے آگاہ ہے، اسلئے اپنی بھرپور کوشش کرے گا کہ بھارت کو تیل کی فراہمی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ ایک اندازے کے مطابق رواں برس مئی کے مقابلے میں جون کے مہینے میں ایران سے بھارت کی تیل کی درآمدات میں تقریباً 16 فیصد فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ یاد رہے کہ بھارت ان چند ممالک میں شامل ہے جواس سے قبل ایران پر لگائی گئی اقتصادی پابندیوں کے دوران بھی ایران سے معمول کے روابط رکھے ہوئے تھے، حالانکہ اسے بینکنگ، انشورنس، اور شپنگ کے زرائع معطل ہونے کے سبب تیل کی درآمدات روکنی پڑی تھی۔ ادھرایران پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے نفاذ کے حوالے سے امریکی محکمہ خزانہ کے حکام کی بھارتی حکام سے ملاقات آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ اس حوالے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا تھا کہ بھارت اس ساری صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور اس سلسلے میں وہی اقدامات کیے جائیں جو ہمارے ملک کے بہتر مفاد میں ہوں گے۔