اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ایمنسٹی اسکیم کے تحت 30 ارب روپے موصول ہوگئے اور تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ رات تک 15 ہزار افراد اپنے اثاثے ظاہر کرچکے ہیں۔ اپریل کے فنانس بل میں منظور کی جانے والی ایمنسٹی اسکیم 30 جون کو ختم ہورہی ہے تاہم اسے سے قبل پاکستان اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ایف بی آر میں اثاثے ظاہر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 15 ہزار افراد اب تک ایف بی آر میں اپنے اثاثے ظاہر کرچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد اندرون ملک پاکستانیوں کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اندرون ملک سے تقریباً 10 ہزار سے زائد افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے جب کہ بیرون ملک سے 4 ہزار 913 افراد نے اپنے اثاثے ایف بی آر کو بتا دیے۔ ذرائع کے مطابق ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آر کو ٹیکس کی مد میں 30 ارب روپے موصول ہوئے جب کہ مختلف افراد کی طرف سے 60 ارب روپے کے ٹیکس کے لیے چالان بھی بھر دیے گئے ہیں اور یہ رقم ایک دو روز میں ایف بی آر کو مل جائے گی۔ ذرائع ایف بی آر کے مطابق ملکی تاریخ میں کسی ایمنسٹی اسکیم سے اتنی بڑی رقم حاصل نہیں ہوئی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے اپریل میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت 3 سے 4 ارب ڈالر ٹیکس وصولی کا دعویٰ کیا تھا جو پورا ہوتا نظر نہیں آرہا۔ ذرائع کے مطابق بڑی تعداد میں کالا دھن یا اثاثے ظاہر کرنے کی وجہ پاکستان کا آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ (او ای سی ڈی) کا ممبر بننا ہے اور ستمبر 2018 پاکستان اس تنظیم کا رکن بننے کے بعد تمام رکن ممالک سے پاکستانیوں کے اثاثوں کی معلومات لے سکے گا۔