کراچی(این این آئی) ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران 2ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی جس میں سب سے بڑا حصہ چین کا 1ارب 34 کروڑ ڈالر رہا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2017 سے مارچ 2018 تک کے 9 ماہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)4.4 فیصد کے اضافے سے 2 ارب 9 کروڑ 41 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2ارب 50لاکھ ڈالر تک محدود تھی، اس دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں بھی 73.1 فیصد کااضافہ ہوا۔جس کے نتیجے میں پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا 34 کروڑ 64 لاکھ ڈالر سے محدود ہو کر 9 کروڑ 33 لاکھ ڈالر رہ گیا تاہم یہ مثبت نہ ہوسکی۔گزشتہ 9 ماہ میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری2 ارب 63 کروڑ 62 لاکھ ڈالر کے مقابل 68.9 فیصد بڑھ کر 4 ارب 45 کروڑ13لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جس کی بڑی وجہ ڈیٹ سیکیورٹیز میں 2 ارب 45کروڑ5 لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری رہی۔ اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں براہ راست سرمایہ کاری گزشتہ سال کی31کروڑ 83 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 15کروڑ27 لاکھ ڈالر تک محدود ہو گئی جبکہ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ 56 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 3 لاکھ ڈالر رہی تاہم فارن پبلک پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے 9 لاکھ ڈالر کے انخلا نے گزشتہ ماہ مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 15ارب 21 کروڑ ڈالر تک محدود کردی، مارچ 2017 میں فارن پبلک پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا انخلا ہوا تھا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے مارچ تک چین ایک ارب 34کروڑ ڈالر کی ایف ڈی آئی کے ساتھ سرفہرست رہا جبکہ برطانیہ کی جانب سے22 کروڑ ڈالر،ملائیشیا 12کروڑ24لاکھ ڈالر اورامریکا کی جانب سے 7کروڑ 46لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی۔
اس کے علاوہ سوئٹزر لینڈ نے 6کروڑ49لاکھ ڈالر، نیدرلینڈ6 کروڑ4لاکھ، ہنگری5 کروڑ73 لاکھ، اٹلی 4 کروڑ 25لاکھ اور جاپان کی جانب سے 3کروڑ91 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی تاہم ناروے نے 11کروڑ64لاکھ اور کویت نے 2 کروڑ89لاکھ کا انخلا کیا، جنوبی افریقہ، عمان اور قطر نے بھی سرمایہ نکالا۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 9ماہ کے اندر سب سے زیادہ سرمایہ کاری بجلی کی پیداوار میں 71 کروڑ 24لاکھ ڈالر آئی جبکہ تعمیراتی شعبے میں 52 کروڑ 54 لاکھ، فنانشل بزنس 25 کروڑ55لاکھ، تیل وگیس سیکٹر میں 15 کروڑ 46 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی مگر کمیونیکیشن، میٹلز اور مشروبات کے شعبے سے سرمائے کا انخلا ہوا۔