لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ حکومت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) میں بزنس کمیونٹی کے تحفظات کو دور کیا جائے،جتنا فائدہ چائینیز بزنس مین کو ہو رہا ہے لوکل انویسٹر کو بھی اتنا ہی فائدہ ملنا چاہیے ،اس سے مقامی سرمایہ کاروں کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ سی پیک روٹ پر نئے انڈسٹریل زونز میں مقامی سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری کرتے ہوئے نئی صنعتیں لگائیں گے جس سے انڈسٹری ترقی کرے گی ۔
چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ، سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ ،خصوصی اقتصادی زونز اور گوادر بندرگاہ فعال ہونے اور بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی مراعات کی فراہمی سے دنیا بھر کی معروف کمپنیوں اور سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے اور ملک بھر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیز ی سے اضافہ ہورہا ہے جس سے حکومت کاصنعتی لحاظ سے پاکستان کو ایشیاء کا ٹائیگر بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا اور ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فارن انویسٹرز کے نام پر لوکل انویسٹرز کا استصال نہیں ہونا چاہیے ۔ ملک میں حکومتی اصلاحات کے باعث غیر ملکی سرمایہ کارہی بڑھنا خوش آئند ہے آسان ٹیکس نظام، کاروباری لاگت میں کمی ، ساز گار ماحول سے ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی ۔پاک چین اقتصادی راہداری ایک قومی منصوبہ ہے حکومت کے معاشی ویژن کے مطا بق پاک چین اکنامک کوریڈور معاہدے کے تحت لوکل انڈسٹری پروموٹ ہونے سے پاکستان کی معاشی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ نئی منڈیاں ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا اور ہماری گرتی ہوئی برآمدات کو سہارا ملے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے لئے ہی گیم چینجرنہیں بلکہ جنوبی ایشیا کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہے وہ دن دور نہیں جب پاکستان غیر ملکی سفارتکاروں کی اولین ترجیحات میں شامل ہو گا۔