بیجنگ(آئی این پی/ژنہوا)چین کرنسی رین من بھی (آر ایم بی) یا یوآن کی مرکزی شرح تبادلہ مسلسل چوتھے روزمستحکم ہوگئی اور 7دسمبر 2015کے بعد سے پہلی مرتبہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں اس کی شرح قدر 6.4 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ چین کے غیر ملکی زر مبادلہ کے تبادلے کے کاروباری نظام کے مطابق یوآن کی مرکزی شر ح تبادلہ 93بنیادی پوائنٹس کے اضافے سے ڈالر کے مقابلے میں 6.3916ہوگئی ہے۔
یہ اضافہ منگل کو ڈالر کے مقابلے میں چینی کرنسی کی شرح قدر 103 بنیادی پوائنٹس کے اضافے سے 6.4009ہونے کے بعد ہوا ہے۔ رواں سال کے آغاز کے بعد سے یوآن کی شرح قدر میں ڈالر کے مقابلے میں 2فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ چائنہ انٹرنیشنل کیپیٹل کارپوریشن کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈالر کی شرح قدر میں کمی کو 2018میں امریکی معیشت میں متوقع ٹھوس اضافے کے باوجود چینی کرنسی کی زبردست کارکردگی سے تابیل کیا گیا ہے۔ امریکی ڈالر انڈکس جو غیر ملکی کرنسیوں کے باسکیٹ کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کا پیمانہ ہے۔ 2018 کے آغاز کے بعد سے 2فیصد سے گر گیا ہے۔ سننگ انسٹی ٹیو ٹ آف فائی نانس کے سینئرریسرچر وانگ جائی لونگ کے مطابق چینی معیشت کی مستحکم اور بتدریج نمو کی وجہ سے حمایت حاصل ہے۔