نجی شعبے کی مشاورت سے نئی تجارتی پالیسی 2018-23کی تشکیل کا اعلان خوش آئند ہے ، پیاف

15  جنوری‬‮  2018

لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف)نے وزارت تجارت کی طرف سے نجی شعبے کی مشاورت سے آئندہ پانچ سالہ 2018-23 تجارتی پالیسی کی تشکیل کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافہ کے لئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت از حد ضروری ہے ،

نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات میں اضافہ کیلئے مراعات ،خصوصی پیکیج اور ٹیکسوں میں کمی کا اعلان کیا جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ حکومتی ریونیو میں اضافہ سے حکومت مالی بحران سے نمٹ سکے ۔ملکی برآمدات موثر تجارتی پالیسی نہ ہونے کے سبب پچھلے تین سالوں سے گراوٹ کا شکار ہیں۔ چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ،سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے کہا کہ پانچ سالہ تجارتی پالیسی میں کاروباری برادری کو مراعات کے علاوہ کاروبار کو آسان بنانے کے لئے قواعد وضوابط کو سادہ اور قابل فہم بنایا جائے۔ کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لئے صنعت و تجارت سے درآمدی اور برآمدی اشیاء پر غیر ضروری بوجھ کو کم کیا جائے اور غیر ضروری رکاوٹین دور کرنے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں کمی کی اہم وجوہات میں بجلی گیس کی قیمتوں کا زیادہ ہونا بھی شامل ہے کیونکہ مہنگی بجلی اور گیس کے باعث پیدوار مہنگی ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی اشیاء مہنگی ہونے کے باعث ان کی مانگ میں کمی ہورہی ہے جبکہ دیگر ہمسایہ ممالک میں صنعتی مقاصد کیلئے پاکستان کی نسبت بجلی اور گیس سستی فراہم کی جارہی ہے اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں بھی صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ مسابقت کی فضاء برقرار رہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…