لاہور (این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف)نے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کے بعد اسٹیٹ بینک کے اقدامات سے ڈالر 1روپے60پیسے مزید سستا ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کے اقدام سے چار روز کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے60پیسے سستا ہوچکا ہے۔نئے وزیر اعظم کے پیغام سے بھی ملک میں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا ہے اور روپیہ مستحکم ہوا ہے۔
قائم مقام چیئرمین پیاف تنویراحمد صوفی نے وائس چیئرمین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک پریس ریلز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ سے بیرون ملک سے صنعتی مقاصد کیلئے منگوائے گئے خام مال کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ پر بوجھ پڑتا ہے ۔اور اشیاء کی قیمتوں میںاضافہ سے ملکی برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ بڑھتا ہے ۔روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے اضافہ سے ملک میں قرضوںکے بوجھ میں57ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔خواجہ شاہزیب اکرم نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لئے سخت ترین اقدامات کئے جائیں اور اسے 100روپے تک لایا جائے کیونکہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے حکومتی قرضوں میں بھی اربوں روپے کااضافہ ہوجاتا ہے ۔پیاف کے عہدیداران نے کہا کہ اداروں اور افراد کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں ڈالر کی قیمت بڑھنے نہ پائے۔ ایسے اقدامات کیے جائیں جن کے باعث ادائیگیوں میں تواز ن قائم ہو اور تجارتی خسارہ میں کمی ہو۔ اس لیے حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے کیلئے مزید سخت اقدامات کرے تاکہ ڈالر کی قیمت کو مستقل بنیادوں پر کنٹرول کیا جاسکے۔