جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

”سی پیک “کے بعد”بلیوویز“چین نے پاکستان کیلئے تین نئے راستے کھول دیئے،زبردست انکشافات

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آن لائن) چین نے بیلٹ و روڈ منصوبے کے تحت بحری تعاون میں پیشرفت کی کوشش کے طورپر سمندرمیں قائم تین ’’ نیلے اقتصادی راستوں ‘‘ کامنصوبہ پیش کیا ہے جو ایشیاء کو افریقہ ، اوشینیا ، یورپ اور اس سے آگے تک ملائے گا ، امید کی جاتی ہے کہ اس منصوبے سے پاکستان بھی مستفید ہو گا جو کہ بیلٹ و روڈ منصوبے سے فائدہ اٹھانے والا اہم ملک ہے ، چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) دونوں

ممالک کو سڑک، ریل اور سمندری راستوں کے ذریعے ملا کر مکمل پیکج فراہم کرتا ہے ،سی پیک کے تحت گوادر بحری سرگرمیوں کا اہم گڑھ ہے ، ذرائع نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ چین اور پاکستان کے درمیان بحری شعبے میں شاندار تعاون ہے ، ’’ نیلے اقتصادی راستوں ‘‘ کی تجویز چین کے مجموعی عالمی رابطے منصوبے جو بالخصوص اس کے ہمسائیہ ملکوں پر مشتمل ہے کا حصہ ہے ،اس تجویز کو ’’قومی ترقیاتی و اصلاحات کمیشن اور سرکاری محکمہ سمندر کی طرف سے رواں ہفتے یہاں جاری کئے جانیوالے بیلٹ و روڈ منصوبے کے تحت’’ بحری تعاون کا تصور ‘‘ میں شامل کی گئی ہے۔دستاویز کے مطابق چین تمام جہتی اور وسیع البنیاد امکانات والے بحری تعاون میں شامل ہونے اور اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم سے متصل ممالک کے ساتھ کھلے ، مشمولہ تعاون پلیٹ فارم تعمیر کرنے باہمی طورپر سود مند ’’ بلیو پارٹنر شپ ‘‘ کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کیلئے ’’ نیو انجن ‘‘ کو فروغ دینے پرآمادہ ہے، تینوں نیلے اقتصادی راستے ترجیحی بحری تعاون فرائض ہونگے ۔چین۔ بحیرہند ۔افریقہ ۔ بحیرہ روم نیلا اقتصادی راستہ بحیرہ جنوبی چین سے بحر ہند کے ذریعے مغرب کی طرف جائے گا اور چین ۔جزیرہ انڈونیشیا اقتصادی راہداری سے ملے گا اور چین ۔ پاکستان ،بنگلہ دیش ۔ چین ۔ بھارت ۔ میانمر اقتصادی راہداریوں کو ملائے گا ،

چین ۔اوشینیا ۔ جنوبی بحرالکاہل کا راستہ بحیرہ جنوبی چین کے ذریعے جنوب کی جانب الکاہل تک جائے گا جبکہ ایک اور اقتصادی راستہ کے بارے میں بحیر ہ آرکیٹیک کے ذریعے یورپ کو ملانے کا پروگرام ہے۔دستاویز میں 21صدی کی بحری شاہراہ ریشم سے متصل ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ بلیو سپیس میں شیئرنگ اور بلیو اکانومی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں جس میں بحری ماحولیاتی تحفظ ، بحری رابطے ، بحری سلامتی اور مشترکہ سمندری گورننس جیسے امور کوہدف بنایا جائے گا ۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چین امن و تعاون ، کھلے پن و مشمولیت ، باہمی طورپر سیکھنے اور باہمی مفاد ،اختلافات ترک کرنے اور اتفاق رائے قائم کرنے کے شاہراہ ریشم کے جذبے کی پاسداری کرے گا ،

یہ دستاویز مئی میں منعقدہ بین الاقوامی تعاون کیلئے بیلٹ وروڈ فورم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ چین یہ وعدہ بھی کرتا ہے کہ وہ مارکیٹ قوانین اور بین الاقوامی اقدار کی پاسداری کرے گا اور کمپنیوں کے بنیادی کردار ادا کرنے کی ا جازت دے گا ۔دستاویزمیں شرکاء ممالک کے درمیان مشترکہ ترقی و فوائد کے تبادلے کی ضرورت پرزوردیا گیا ہے۔دستاویزمیں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اکٹھے منصوبہ بنائیں گے ، اکٹھے ترقی کریں گے اور تعاون کے ثمرات کا تبادلہ کریں گے ‘‘۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…