”سی پیک “کے بعد”بلیوویز“چین نے پاکستان کیلئے تین نئے راستے کھول دیئے،زبردست انکشافات

22  جون‬‮  2017

بیجنگ (آن لائن) چین نے بیلٹ و روڈ منصوبے کے تحت بحری تعاون میں پیشرفت کی کوشش کے طورپر سمندرمیں قائم تین ’’ نیلے اقتصادی راستوں ‘‘ کامنصوبہ پیش کیا ہے جو ایشیاء کو افریقہ ، اوشینیا ، یورپ اور اس سے آگے تک ملائے گا ، امید کی جاتی ہے کہ اس منصوبے سے پاکستان بھی مستفید ہو گا جو کہ بیلٹ و روڈ منصوبے سے فائدہ اٹھانے والا اہم ملک ہے ، چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) دونوں

ممالک کو سڑک، ریل اور سمندری راستوں کے ذریعے ملا کر مکمل پیکج فراہم کرتا ہے ،سی پیک کے تحت گوادر بحری سرگرمیوں کا اہم گڑھ ہے ، ذرائع نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ چین اور پاکستان کے درمیان بحری شعبے میں شاندار تعاون ہے ، ’’ نیلے اقتصادی راستوں ‘‘ کی تجویز چین کے مجموعی عالمی رابطے منصوبے جو بالخصوص اس کے ہمسائیہ ملکوں پر مشتمل ہے کا حصہ ہے ،اس تجویز کو ’’قومی ترقیاتی و اصلاحات کمیشن اور سرکاری محکمہ سمندر کی طرف سے رواں ہفتے یہاں جاری کئے جانیوالے بیلٹ و روڈ منصوبے کے تحت’’ بحری تعاون کا تصور ‘‘ میں شامل کی گئی ہے۔دستاویز کے مطابق چین تمام جہتی اور وسیع البنیاد امکانات والے بحری تعاون میں شامل ہونے اور اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم سے متصل ممالک کے ساتھ کھلے ، مشمولہ تعاون پلیٹ فارم تعمیر کرنے باہمی طورپر سود مند ’’ بلیو پارٹنر شپ ‘‘ کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کیلئے ’’ نیو انجن ‘‘ کو فروغ دینے پرآمادہ ہے، تینوں نیلے اقتصادی راستے ترجیحی بحری تعاون فرائض ہونگے ۔چین۔ بحیرہند ۔افریقہ ۔ بحیرہ روم نیلا اقتصادی راستہ بحیرہ جنوبی چین سے بحر ہند کے ذریعے مغرب کی طرف جائے گا اور چین ۔جزیرہ انڈونیشیا اقتصادی راہداری سے ملے گا اور چین ۔ پاکستان ،بنگلہ دیش ۔ چین ۔ بھارت ۔ میانمر اقتصادی راہداریوں کو ملائے گا ،

چین ۔اوشینیا ۔ جنوبی بحرالکاہل کا راستہ بحیرہ جنوبی چین کے ذریعے جنوب کی جانب الکاہل تک جائے گا جبکہ ایک اور اقتصادی راستہ کے بارے میں بحیر ہ آرکیٹیک کے ذریعے یورپ کو ملانے کا پروگرام ہے۔دستاویز میں 21صدی کی بحری شاہراہ ریشم سے متصل ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ بلیو سپیس میں شیئرنگ اور بلیو اکانومی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں جس میں بحری ماحولیاتی تحفظ ، بحری رابطے ، بحری سلامتی اور مشترکہ سمندری گورننس جیسے امور کوہدف بنایا جائے گا ۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چین امن و تعاون ، کھلے پن و مشمولیت ، باہمی طورپر سیکھنے اور باہمی مفاد ،اختلافات ترک کرنے اور اتفاق رائے قائم کرنے کے شاہراہ ریشم کے جذبے کی پاسداری کرے گا ،

یہ دستاویز مئی میں منعقدہ بین الاقوامی تعاون کیلئے بیلٹ وروڈ فورم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ چین یہ وعدہ بھی کرتا ہے کہ وہ مارکیٹ قوانین اور بین الاقوامی اقدار کی پاسداری کرے گا اور کمپنیوں کے بنیادی کردار ادا کرنے کی ا جازت دے گا ۔دستاویزمیں شرکاء ممالک کے درمیان مشترکہ ترقی و فوائد کے تبادلے کی ضرورت پرزوردیا گیا ہے۔دستاویزمیں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اکٹھے منصوبہ بنائیں گے ، اکٹھے ترقی کریں گے اور تعاون کے ثمرات کا تبادلہ کریں گے ‘‘۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…